یوایس اوپن میں نیشکوری ناکام کلک نے میدان مارلیا

ڈوپنگ تنازع سے نجات کے بعد گرینڈ سلم ٹائٹل جیتنے والے دوسرے کروشین پلیئر بن گئے


AFP/Sports Desk September 10, 2014
یو ایس اوپن: کروشیا کے مارن کلک ٹرافی تھامے مسکرارہے ہیں، انھوں نے فائنل میں نیشکوری کو ہرایا۔ فوٹو : اے ایف پی

QUETTA: متنازع ڈوپنگ پابندی سے نجات پانے کے بعدکروشین اسٹار مارن کلک نے یوایس اوپن چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

انھوں نے فائنل میں جاپانی اسٹار کائی نیشکوری کو اسٹریٹ سیٹ میں 6-3، 6-3 اور 6-3 کے یکساں اسکور سے مات دی، دونوں پلیئرز کیریئر میں پہلی مرتبہ کسی گرینڈ سلم کے فائنل تک رسائی پانے میں کامیاب ہوئے تھے تاہم مارن نے میدان مارلیا، کیریئر کے اولین گرینڈ سلم ٹرافی کروشین اسٹار کیلیے کسی معجزے سے کم نہیں، وہ گذشتہ برس ڈوپنگ پابندی کے سبب نیویارک ایونٹ میں شریک نہیں ہوپائے تھے، ان پر گذشتہ برس مئی میں میونخ اوپن کے دوران ممنوعہ قوت بخش ادویات کا ٹیسٹ مثبت آنے پر پابندی عائد کی گئی تھی تاہم وہ ہمیشہ اپنی بے گناہی پر اصرار کرتے رہے، جس پر عائد 9 ماہ کی پابندی کم کرکے 4 ماہ تک کردی گئی تھی۔

اس کے باوجود وہ 2013 کا یوایس اوپن نہیں کھیل پائے تھے، مارن گرینڈ سلم ٹائٹل جیتنے والے دوسرے کروشین پلیئر بنے، ان سے قبل 2003 میں موجودہ کوچ گوران ایوانسیک نے ٹرافی اپنے نام کی تھی، کامیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مارن کلک نے کہا کہ سب باتیں سوچنے کے بعد اس ٹائٹل فتح کو میں اپنے لیے معجزے سے تعبیر کرتا ہوں، انھوں نے کہا کہ ذہنی مضبوطی نے مجھے یہ کارنامہ سرانجام دینے میں خاصی مدد دی، میں نے ٹینس کورٹس میں اترنے کے بعد ہر میچ کو نتیجہ خیز بنانے کی کوشش کی اور اپنے کھیل سے لطف اندوز ہوتا رہا، شکست خوردہ نیشکوری نے کہا کہ فائنل میں واقعی کلک نے بہترین کھیل پیش کیا۔

میں اپنی توقعات کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکا، انھوں نے کہا کہ شکست مشکل ہے لیکن میں اس بات پر خوش ہوں کہ پہلی بار فائنل میں پہنچا تھا، سیمی فائنلز میں نیشکوری نے ٹاپ سیڈ نووک جوکووک اور مارن کلک نے سوئس ماسٹر راجرفیڈرر کو ہرا کر بڑے اپ سیٹ کیے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔