عمران خان کنٹینر سے غائب ہو کر کہاں جاتے ہیں اور بنی گالہ جا کرکیا کرتے ہیں خواجہ سعد رفیق
عمران خان اور طاہر القادری دوسروں کے بچوں کو مروانے لے آئے ہیں اور اپنے بچے لاہور اور لندن میں رکھے ہیں، وزیر ریلوے
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کہتے ہیں کہ عمران خان شیشے کے گھر میں رہ کر کسی دوسرے پر پتھر نہ ماریں ، وہ کنٹینر سے غائب ہو کر کہاں جاتے ہیں اور بنی گالہ جا کر کیا کرتے ہیں ہم یہ بات نہیں کریں گے لیکن کسی کو کردار کشی کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوری اور آئینی جدو جہد کرنے والوں کو گالیوں سے نوازا جارہا ہے۔ ایک ایسا شخص جس نے صرف 48 گھنٹے کی بھوک ہڑتال اور ڈھائی دن کی جیل کاٹی وہ جمہوریت کی خاطر جدو جہد کرنے والوں کا میڈیا ٹرائل کررہا ہے۔ نفرت کی ایسی لہر پھیلائی گئی ہے جس نے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی ہے۔ طاہ ر القادری اور عمران خان کی سیاست کی بنیاد نفرت ہے، وہ گزشتہ 2 ماہ سے ہمارا میڈیا ٹرائل کررہے ہیں۔ عمران خان اور طاہر القادری ملک کو پیچھے دھکیلنا چاہتے ہیں ہماری سیاست میں خامیاں رہی ہوں گی تاہم ہم لوگوں میں نفرت کی آگ پھیلانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ عمراں خان، شیخ رشید، چوہدری برادران اور طاہر القادری کو کوئی حق نہیں کہ وہ پارلیمنٹ کی تضحیک کریں۔ ۔ طاہر القادری نے بھی وطن واپسی سے قبل ہی گولہ باری کا آغاز کردیا تھا۔ ایک روز ان پر منکشف ہوا کہ وہ ملک میں انقلاب کے امام ہوں ہوں گے حالانکہ انہیں انقلاب کی الف بے تک نہیں معلوم۔ پاکستان کسی جنگ کے نتیجے میں نہیں بنا اس لئے انہیں ماننا پڑے گا کہ ڈنڈے سے ملک میں تبدیلی نہیں لائی جاسکتی۔ ہم نہیں چاہتے کہ عمران خان ضائع ہوجائیں، وہ جو کچھ کررہے ہیں وہ سیاست نہیں۔ وہ اتنا آگے نہ نکلیں کہ پاکستان کی سیاست سے ہی باہر ہوجائیں۔ عمران خان خود 300 کنال کی جگہ پر رہتے ہیں اور تبدیلی کی بات کرتے ہیں۔ عوام کے بچے مروانے کے لئے لانے والوں میں سے ایک کے بچے لاہور اور دوسرے کے لندن میں بیٹھے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان جسے ایمپائر کہتے ہیں وہ نہیں آئیں گے۔ ملک عمران خان کی انا کے آگے چھوٹا پڑ گیا ہے۔ وہ واپس لوٹ آئیں، یہ ان کی شکست نہیں ہوگی۔ عمران خان ملک کے نظام کو جعلی کہتے ہیں اور خود اس کا حصہ ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان جیل توڑنے پر تو وزیراعلیٰ نے استعفیٰ نہیں دیا اور ہم سے استعفیٰ مانگتے ہیں۔ دنیا میں کسی بھی انسان کا سب سے بڑا سرمایہ اولاد ہوتی ہے اورعمران خان نے اپنا یہ سرمایہ بیرون ملک رکھا ہوا ہے۔ وہ شیشے کے گھر میں رہ کر کسی دوسرے پر پتھر نہ ماریں، ہم کسی کو کردار کشی کی اجازت نہیں دے سکتے، عمران خان کنٹینر سے غائب ہو کر کہاں جاتے ہیں اور بنی گالہ جا کر کیا کرتے ہیں، جس طرح دھرنے دیئے گئے ہیں یہ جمہوریت نہیں بلکہ لشکر کشی ہے، دھرنے والوں نے 73 کے دستور پر حملہ کیا ہے۔ یہ ملک لاشیں اٹھانے کا متحمل نہیں ہوسکتا، لیکن عمران خان اور طاہر القادری عوام کو سول نافرنامی پر اکسا رہے ہیں، وہ معزز ایوان پارلیمنٹ پر چڑھائی کی کوشش کررہے ہیں، ایسی حرکات اور کارروائی کے تناظر میں دونوں کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی ہوسکتی ہے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوری اور آئینی جدو جہد کرنے والوں کو گالیوں سے نوازا جارہا ہے۔ ایک ایسا شخص جس نے صرف 48 گھنٹے کی بھوک ہڑتال اور ڈھائی دن کی جیل کاٹی وہ جمہوریت کی خاطر جدو جہد کرنے والوں کا میڈیا ٹرائل کررہا ہے۔ نفرت کی ایسی لہر پھیلائی گئی ہے جس نے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی ہے۔ طاہ ر القادری اور عمران خان کی سیاست کی بنیاد نفرت ہے، وہ گزشتہ 2 ماہ سے ہمارا میڈیا ٹرائل کررہے ہیں۔ عمران خان اور طاہر القادری ملک کو پیچھے دھکیلنا چاہتے ہیں ہماری سیاست میں خامیاں رہی ہوں گی تاہم ہم لوگوں میں نفرت کی آگ پھیلانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ عمراں خان، شیخ رشید، چوہدری برادران اور طاہر القادری کو کوئی حق نہیں کہ وہ پارلیمنٹ کی تضحیک کریں۔ ۔ طاہر القادری نے بھی وطن واپسی سے قبل ہی گولہ باری کا آغاز کردیا تھا۔ ایک روز ان پر منکشف ہوا کہ وہ ملک میں انقلاب کے امام ہوں ہوں گے حالانکہ انہیں انقلاب کی الف بے تک نہیں معلوم۔ پاکستان کسی جنگ کے نتیجے میں نہیں بنا اس لئے انہیں ماننا پڑے گا کہ ڈنڈے سے ملک میں تبدیلی نہیں لائی جاسکتی۔ ہم نہیں چاہتے کہ عمران خان ضائع ہوجائیں، وہ جو کچھ کررہے ہیں وہ سیاست نہیں۔ وہ اتنا آگے نہ نکلیں کہ پاکستان کی سیاست سے ہی باہر ہوجائیں۔ عمران خان خود 300 کنال کی جگہ پر رہتے ہیں اور تبدیلی کی بات کرتے ہیں۔ عوام کے بچے مروانے کے لئے لانے والوں میں سے ایک کے بچے لاہور اور دوسرے کے لندن میں بیٹھے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان جسے ایمپائر کہتے ہیں وہ نہیں آئیں گے۔ ملک عمران خان کی انا کے آگے چھوٹا پڑ گیا ہے۔ وہ واپس لوٹ آئیں، یہ ان کی شکست نہیں ہوگی۔ عمران خان ملک کے نظام کو جعلی کہتے ہیں اور خود اس کا حصہ ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان جیل توڑنے پر تو وزیراعلیٰ نے استعفیٰ نہیں دیا اور ہم سے استعفیٰ مانگتے ہیں۔ دنیا میں کسی بھی انسان کا سب سے بڑا سرمایہ اولاد ہوتی ہے اورعمران خان نے اپنا یہ سرمایہ بیرون ملک رکھا ہوا ہے۔ وہ شیشے کے گھر میں رہ کر کسی دوسرے پر پتھر نہ ماریں، ہم کسی کو کردار کشی کی اجازت نہیں دے سکتے، عمران خان کنٹینر سے غائب ہو کر کہاں جاتے ہیں اور بنی گالہ جا کر کیا کرتے ہیں، جس طرح دھرنے دیئے گئے ہیں یہ جمہوریت نہیں بلکہ لشکر کشی ہے، دھرنے والوں نے 73 کے دستور پر حملہ کیا ہے۔ یہ ملک لاشیں اٹھانے کا متحمل نہیں ہوسکتا، لیکن عمران خان اور طاہر القادری عوام کو سول نافرنامی پر اکسا رہے ہیں، وہ معزز ایوان پارلیمنٹ پر چڑھائی کی کوشش کررہے ہیں، ایسی حرکات اور کارروائی کے تناظر میں دونوں کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی ہوسکتی ہے۔