پرنس ہیری نے زخموں سے چور فوجیوں کیلئے سجا دیا کھیل کا میدان
گیمز کا مقصد ان فوجیوں کی خدمات کو روشناس کرانا ہے جنہوں نے اپنے ملک کی خاطر زخم کھائے، پرنس ہیری
SHARJAH:
شاہی خاندان کے شہزادہ ہیری نے ایک ایسی روایت کی بنیاد ڈال دی ہے جو ان فوجیوں کے لیے امید اور حوصلے کا پیغام لائی ہے جو جنگوں کے دوران زخم کھا کر گمنامی اور مایوسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے لندن میں ایسے سپاہیوں کے لیے سجادیا ہے کھیل کامیدان جس میں 13 ممالک کے 400 سے زائد زخمی فوجی اپنی مہارت کا مظاہرہ کریں گے۔
لندن کا اوہمپک پارک جہاں 2012 کے اولمپک گیمز کا میلہ سجا تھا وہیں اب سجے گا ان فوجیوں کی مہارت کا میلہ جسے نام دیا گیا ہے "ہیری کے ناقابل شکست کھیل"، جس میں دنیا بھر سے حاضر سروس اور ریٹائرڈ زخمی فوجی حصہ لیں گے۔ پرنس ہیری کی جانب سے منعقد کئے جانے والے کھیلوں کے مقابلوں میں افغانستان، آسٹریلیا، برطانیہ، کینیڈا، ڈنمارک، فرانس، جارجیا، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ، امریکہ اور نیوزی لینڈ کے فوجی ایک دوسرے کے مد مقابل ہوں گے۔
مقابلوں کے دوران فوجی کھیلوں کی 9 کیٹیگریز میں سونے کے میڈل کے لیے جنگ لڑیں گے۔ وہیل چیئر رگبی، باسکٹ بال، تیراندازی، روئنگ، سائیکلنگ، والی بال، پاورلفٹنگ اور تیراکی کے مقابلے ان گیمز میں شامل کئے گئے ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گیمز کی افتتاحی تقریب میں 5 ہزار لوگ شریک ہوں گے جب کہ شہزادہ ہیری، ولیم اور ڈچز آف کیمرج اس رنگا رنگ تقریب کو رونق بخشیں گے۔ گیمز کی اختتامی تقریب اتوار کو ہوگی جس میں 26 ہزار شائقین کی آمد متوقع ہے۔
پرنس ہیری کاکہنا ہے کہ ان گیمز کا مقصد ان فوجیوں کی خدمات کو روشناس کرانا ہے جنہوں نے اپنے ملک کی خاطر زخم کھائے۔ اس کا ایک اوراہم مقصد لوگوں کو ان فوجیوں کی تکالیف اور مشکلات سے باخبر رکھنا ہے جو افغانستان جیسے محاذ پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
شاہی خاندان کے شہزادہ ہیری نے ایک ایسی روایت کی بنیاد ڈال دی ہے جو ان فوجیوں کے لیے امید اور حوصلے کا پیغام لائی ہے جو جنگوں کے دوران زخم کھا کر گمنامی اور مایوسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے لندن میں ایسے سپاہیوں کے لیے سجادیا ہے کھیل کامیدان جس میں 13 ممالک کے 400 سے زائد زخمی فوجی اپنی مہارت کا مظاہرہ کریں گے۔
لندن کا اوہمپک پارک جہاں 2012 کے اولمپک گیمز کا میلہ سجا تھا وہیں اب سجے گا ان فوجیوں کی مہارت کا میلہ جسے نام دیا گیا ہے "ہیری کے ناقابل شکست کھیل"، جس میں دنیا بھر سے حاضر سروس اور ریٹائرڈ زخمی فوجی حصہ لیں گے۔ پرنس ہیری کی جانب سے منعقد کئے جانے والے کھیلوں کے مقابلوں میں افغانستان، آسٹریلیا، برطانیہ، کینیڈا، ڈنمارک، فرانس، جارجیا، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ، امریکہ اور نیوزی لینڈ کے فوجی ایک دوسرے کے مد مقابل ہوں گے۔
مقابلوں کے دوران فوجی کھیلوں کی 9 کیٹیگریز میں سونے کے میڈل کے لیے جنگ لڑیں گے۔ وہیل چیئر رگبی، باسکٹ بال، تیراندازی، روئنگ، سائیکلنگ، والی بال، پاورلفٹنگ اور تیراکی کے مقابلے ان گیمز میں شامل کئے گئے ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گیمز کی افتتاحی تقریب میں 5 ہزار لوگ شریک ہوں گے جب کہ شہزادہ ہیری، ولیم اور ڈچز آف کیمرج اس رنگا رنگ تقریب کو رونق بخشیں گے۔ گیمز کی اختتامی تقریب اتوار کو ہوگی جس میں 26 ہزار شائقین کی آمد متوقع ہے۔
پرنس ہیری کاکہنا ہے کہ ان گیمز کا مقصد ان فوجیوں کی خدمات کو روشناس کرانا ہے جنہوں نے اپنے ملک کی خاطر زخم کھائے۔ اس کا ایک اوراہم مقصد لوگوں کو ان فوجیوں کی تکالیف اور مشکلات سے باخبر رکھنا ہے جو افغانستان جیسے محاذ پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔