چھوٹے قد کا بڑا انسان مقصود حسن

مقصود بھائی سے منی باجی کے حوالے سے ریڈیو کا تعلق تو تھا لیکن ان کے لیے یہ کوریج بہت اہم تھی۔...


Shehla Aijaz September 11, 2014
[email protected]

CHANGA BANGYAAL: ''مجھے کبھی کسی قسم کا احساس کمتری نہیں رہا کہ میں کسی سے کم ہوں یا خدانخواستہ مجھ میں کوئی نقص ہے'' بھئی خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ ہمیں کہ اس نے ہمیں چار ہاتھ پیروں سے نوازا ہے ... ہم اپنے کام اپنے ہاتھوں سے کرتے ہیں کسی کو تکلیف نہیں دیتے۔ پھر بھی میں دیکھتا ہوں کہ لوگ خدا کی اتنی نا شکری کرتے ہیں کہ ہر وقت گلہ کرتے رہتے ہیں '' مقصود بھائی کی کہی باتیں ذہن میں گردش کرنے لگیں عام قد و قامت کے مقابلے میں خاصی چھوٹی قامت کے مقصود بھائی ایک طویل عرصے تک اپنے فن سے لوگوں کو محظوظ کرتے رہے اور نارمل عمر گزارنے کے بعد اس دنیا سے کوچ کر گئے۔ ابھی چند روز پہلے ہی میں پرانے اخبارات میں سے تراشے کاٹ کر الگ کر رہی تھی تب مقصود بھائی کی شادی کے مضمون کا اخبار سامنے آیا جسے میں نے ہی کور کیا تھا۔

مقصود بھائی سے منی باجی کے حوالے سے ریڈیو کا تعلق تو تھا لیکن ان کے لیے یہ کوریج بہت اہم تھی۔ وہ بہت خوش تھے، ان کے دوستوں کا ایک بڑا حلقہ تھا، بہت شاندار انداز میں انھوں نے شادی کی، میری زندگی کی یہ ایک یادگار شادی تھی منی باجی اس وقت زندہ تھیں کہا جاتا ہے کہ اس طرح کے لوگ زیادہ عمر زندہ نہیں رہتے لیکن منی باجی اور مقصود بھائی اس حوالے سے الگ ہی رہے۔

وہ ریڈیو پاکستان کے باقاعدہ ملازم تھے، ان کے بارے میں بہت سی باتیں شرارتوں کی طرح ریڈیو میں مشہور تھیں لیکن میں نے ذاتی طور پر ان میں ایسا کچھ نہیں دیکھا۔ لیکن جب بھی دیکھا بہت اچھے کپڑوں میں ملبوس دیکھا وہ شہر بھر میں اپنے کام کے سلسلے میں سفر کرتے تھے، بہت سے ڈرامہ نگاروں کی تو وہ ضرورت تھے۔ فصیح باری کے ڈراموں میں ان کے کردار کا رنگ ہی کچھ اور ہوتا تھا اور یہ خاص بات ان کے علاوہ ان جیسی قامت کے کسی اور فن کار میں نہ تھی، ان کی اردو اس کا خوب صورت تلفظ ان کی خاندانی روایتوں کا مظہر تھے۔ ان کی ناراضی بھی دھیمی دھیمی اور مسکراہٹیں چھوٹے بچوں کی طرح شرارتی سی...

پاکستان بننے سے قبل ہی آواز کی دنیا میں بچوں کے لیے منی باجی کا نام ایک سحر کی طرح تھا جس نے پاکستان بننے کے بعد بھی کئی عشروں تک جکڑے رکھا، اپنے تمام نارمل بہن بھائیوں میں منی باجی کا قد و قامت عام لوگوں جیسا نہ تھا ان کے بعد ان کے چھوٹے بھائی مقصود حسن بھی ان ہی کی طرح تھے لیکن منی باجی کی روش پر چلتے ہوئے مقصود حسن جو ریڈیو پاکستان میں ہر بڑے چھوٹے کے مقصود بھائی تھے کامیاب سفر طے کرتے رہے، انھیں جو شہرت نصیب ہوئی وہ بہت سے عام انسانوں کی سوچ سے بھی بڑھ کر ہے۔ اسٹیج، ٹی وی، فلم اور ریڈیو سے ان کا رشتہ پرانا تھا۔ مزاح ان کی فطرت میں رچا بسا تھا۔

منی باجی کو ہم نے بچوں کے پروگرامز کرتے دیکھا جس میں شفقت، نرمی، ادب، آداب کا لحاظ اور ایک استاد کے طور پر تمام لوازمات بھرپور انداز سے بکھرتے دیکھے، وہ ایک شائستہ اور خاندانی خاتون تھیں۔ مقصود بھائی ان سے عمر میں بہت چھوٹے تھے، گو وہ اتنے بھی کم عمر نہ تھے لیکن اپنی بڑی بہن منی باجی کا احترام ماں کی طرح کرتے تھے، ان سے ڈرتے بھی تھے کہ کہیں ان کی کوئی حرکت انھیں گراں نہ گزرے، وہ منی باجی کی طرح بہت سنجیدہ تھے لیکن جب گفتگو کرتے تو پورے آداب کا لحاظ رکھتے ہوئے، وقت کے پابند تھے، دوستوں کے دوست اور بھانجے بھانجیوں کے ہر دلعزیز ماموں۔

مقصود بھائی کے حوالے سے ریڈیو اور ٹی وی میں بہت سے لطیفے مشہور تھے، وہ ہر ایک کو ہنسانا جانتے تھے، لوگ ان کے منہ پر ان کے لطیفے سنا کر چھیڑتے تھے اور وہ مسکراتے رہتے تھے یہ ان کی زندہ دلی تھی، منی باجی کی دلی خواہش تھی کہ مقصود اپنا گھر بسا لے لیکن وہ اپنے آپ ہی اس ذکر سے کتراتے تھے لیکن جو خدا کو منظور ہو۔ ان کی شادی سے دو سال پہلے کسی نے اس رشتے کا ذکر کیا لیکن انھوں نے توجہ نہ دی لیکن پھر پی ٹی وی ہی اس شادی میں اہم کردار ثابت ہوا اور انھوں نے اپنے دوست اور بھانجے کے ساتھ منی باجی کی خواہش کے مطابق لڑکی دیکھنے کی خواہش ظاہر کی، ان کی بیگم طاہرہ ان سے عمر میں خاصی چھوٹی لیکن دل کی بہت بڑی ہیں۔

انھوں نے بہت خوش دلی سے اس شادی کو کامیاب بنایا۔ مقصود بھائی نے ایک کامیاب عام انسان کی طرح نہ صرف گھر بسایا بلکہ اس سے پہلے گھر بنایا بھی آج کل کے اس مہنگے دور میں اپنا گھر بنانا بہت بڑی بات ہے لیکن مقصود بھائی نے کر دکھایا۔ دیکھنے میں مزاحیہ حس لیے مقصود بھائی اندر سے بہت نرم اور کھلے دل کے مالک تھے۔ طاہرہ بھابھی کے گھر والوں کو جہیز کے لیے منع کر دیا تھا لہٰذا ماسوائے مختصر سے فرنیچر کے انھیں اور کچھ نہیں دیا گیا۔

بہت سے فن کاروں نے ان کی شادی میں شرکت بھی کی لیکن تحائف کم لوگوں نے ہی دیے۔ شادی کے بعد میں نے ان سے پوچھا کہ آپ کو تو بہت سے گفٹس ملے ہوں گے جواباً وہ دھیمے سے مسکرائے اور کہنے لگے ''نہیں'' میرے یار دوستوں نے شرکت کی یہ ہی بڑی بات تھی اب اگر انھوں نے گفٹس نہیں دیے یہ ان کا ظرف ہے۔ حالانکہ ان کی شادی کی تقریب میں شوبز کی بڑی بڑی شخصیات نے شرکت کی تھی اب کیا کیا نام لکھے جائیں بہر حال وہ بہت سے ڈرامہ نگاروں کی ضرورت تھے۔ ان جیسے مکالموں کی ادائیگی کو ئی اور نہیں کر سکتا۔ مقصود بھائی ایک شرارتی، معصوم اور بڑے فنکار تھے، اب اس دنیا سے جا چکے ہیں، منی باجی اور مقصود بھائی واقعی عام انسانوں کی طرح نہیں تھے کیوں کہ انھوں نے ہم سب کے دلوں پر اپنی خوبصورت یادوں کے نقش ثبت کر دیے۔ خدا انھیں بلند درجات عطا کرے۔ (آمین)

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں