داعش کیخلاف کارروائی کا صوابدیدی اختیار ہے باراک اوباما

زمینی کارروائی کا امکان نہیں، فضائی حملوں میں شام تک توسیع کی جا سکتی ہے، امریکی صدرکی کانگریس کے رہنماؤں سے گفتگو


News Agencies/AFP September 11, 2014
جان کیری عراق پہنچ گئے، عراقی وزیراعظم سے ملاقات، عالمی برادری نئی عراقی حکومت کی حمایت کرے، عرب لیگ فوٹو: فائل

امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ مجھے امریکی کانگریس کی منظوری کے بغیر بھی شام اور عراق میں سرگرم دولت اسلامیہ کے خلاف عسکری کارروائی کا دائرہ وسیع کرنے کا اختیار ہے، تاہم وہ شام میں حزبِ مخالف کے جنگجوؤں کو ہتھیار فراہم کرنے کے بارے میں کانگریس کی منظوری لیں گے۔

اوباما نے کانگریس کے رہنماؤں کو شام اور عراق میں دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے خلاف کارروائی میں توسیع کے ارادے کے متعلق آگاہ کیا ہے، انھوں نے وائٹ ہاؤس میں ملک کی دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کو آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا، وائٹ ہاؤس نے کانگریس کے رہنماؤں سے ملاقاتوں کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر نے کانگریس کے رہنماؤں کو بتایا کہ انھیں اس مشن کے تناظر میں جس کا اعلان وہ اپنے خطاب میں کریں گے۔

امریکی صدر نے امریکی فوج کی زمینی کارروائی کو خارج از امکان قراردیا ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ فضائی حملوں میں شامی علاقے تک توسیع کی جا سکتی ہے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نئے کمشنر نے عراق اور شام میں برسر پیکار جنگجو تنظیم داعش کے بارے میں کہا ہے کہ وہ ان دونوں ممالک میں خون کی ندیاں بہانا چاہتی ہے، انسانی حقوق کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین نے کہا کہ داعش کے اقدامات سے ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ تکفیری (انتہا پسند) جیسی ریاست بنانا چاہتے ہیں اور یہ تحریک مستقبل میں کیا نظام بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

دریں اثنا امریکی وزیر خارجہ جان کیری بدھ کو بغداد پہنچ گئے، جہاں انھوں نے عراقی وزیر اعظم سے ملاقات کی، ان کے اس دورے کا مقصد جنگجوئوں کو شکست دینے کیلیے مشرق وسطی میں فوجی، سیاسی اور اقتصادی مدد کو یکجا کرنا ہے، اطلاعات کے مطابق جان کیری اردن سے بغداد پہنچے جس کے بعد وہ سعودی عرب بھی جائیں گے۔

ادھر عراقی دارالحکومت بغداد میں بم دھماکے میں 12 افراد ہلاک ہوگئے، حکام کے مطابق ایک خود کش بمبار نے مشرقی بغداد میں پولیس چیک پوائنٹ کے قریب اپنی کار دھماکے سے تباہ کردی جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 31 زخمی ہوگئے۔


 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں