گلوکاروں نے امریکی ڈالروں میں معاوضہ کا مطالبہ شروع کردیا
غلام علی، عابدہ پروین، عارف لوہار اور سائیں ظہور سمیت کئی فنکاروں کی انوکھی شرط
امریکی ڈالر کی قیمت میں آئے دن اضافے کو دیکھتے ہوئے پاکستانی گلوکاروں نے پروگراموں میں پرفارم کرنے کا معاوضہ امریکی ڈالروں میں لینے کا مطالبہ شروع کردیا۔
ایک طرف تو پاپ گلوروں کے معاوضے آسمان سے باتیں کررہے ہیں لیکن دوسری جانب غلام علی ، عابدہ پروین، عارف لوہاراورسائیں ظہور سمیت دیگر فوک اور صوفی گلوکاروں نے بھی امریکی ڈالرز میں ہی پروگرام کی فیس لینے کی شرط عائد کررکھی ہے۔ معلوم ہواہے کہ عالمی شہرت یافتہ گلوکار راحت فتح علی خاں اور پاپ اسٹار عاطف اسلم کے معاوضے توکسی سے ڈھکے چھپے نہیں اور یہ دونوں فنکار ملک اوربیرون ملک پرفارم کرنے کے لیے منہ مانگا معاوضہ وصول کرلیتے ہیں لیکن ان کے برعکس پاپ بینڈز، فوک ، صوفی سنگرز نے بھی اپنے معاوضے بڑھا دیے ہیں۔
اس وقت گلوکارعارف لوہاربیرون ملک پروگرام میں پرفارم کرنے کے لیے 30 ہزارڈالر معاوضہ وصول کررہے ہیں جب کہ ہوائی ٹکٹ اورہوٹل میں قیام سمیت دیگر اخراجات کی ذمے داری شوآرگنائزرز برداشت کرتے ہیں۔ اسی طرح معروٖف غزل گائیک استاد غلام علی، عابدہ پروین، سائیں ظہور، ندیم عباس لونے والہ اورمیشا شفیع سمیت دیگر معروف گلوکار اب امریکی ڈالرز میں بھاری معاوضہ وصول کررہے ہیں جب کہ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ معروف گلوکاروں کی اکثریت نے پرائیویٹ بینکوں میں امریکی ڈالر کے خفیہ اکاؤنٹ بھی کھول رکھے ہیں جہاں پر پروگراموں کی فیس جمع کی جاتی ہے لیکن گلوکاروں کے ساتھ کام کرنے والے میوزیشن کو وہی معمول کا معاوضہ پاکستانی کرنسی میں ادا کیا جاتا ہے۔
اس حوالے سے میوزک کے سنجیدہ حلقوںکا کہنا ہے کہ ہمارے گلوکار اب زیادہ تر بیرون ملک ہی پرفارم کرتے ہیں اس لیے ان کو شوکی فیس وصول کرنے کے لیے غیرملکی کرنسی میں ہی ادائیگی کی جاتی ہے۔ اسی لیے ہمارے گلوکاروں نے غیرملکی کرنسی میں اکاؤنٹس کھلوا رکھے ہیں جوبہت ضروری ہے لیکن اس میں کوئی بھی عمل ایسا نہیں ہے کہ جس کوغیرقانونی قرار دیا جائے اور اس کے علاوہ ہمارے گلوکار باقاعدگی سے ٹیکس بھی ادا کرتے ہیں۔
ایک طرف تو پاپ گلوروں کے معاوضے آسمان سے باتیں کررہے ہیں لیکن دوسری جانب غلام علی ، عابدہ پروین، عارف لوہاراورسائیں ظہور سمیت دیگر فوک اور صوفی گلوکاروں نے بھی امریکی ڈالرز میں ہی پروگرام کی فیس لینے کی شرط عائد کررکھی ہے۔ معلوم ہواہے کہ عالمی شہرت یافتہ گلوکار راحت فتح علی خاں اور پاپ اسٹار عاطف اسلم کے معاوضے توکسی سے ڈھکے چھپے نہیں اور یہ دونوں فنکار ملک اوربیرون ملک پرفارم کرنے کے لیے منہ مانگا معاوضہ وصول کرلیتے ہیں لیکن ان کے برعکس پاپ بینڈز، فوک ، صوفی سنگرز نے بھی اپنے معاوضے بڑھا دیے ہیں۔
اس وقت گلوکارعارف لوہاربیرون ملک پروگرام میں پرفارم کرنے کے لیے 30 ہزارڈالر معاوضہ وصول کررہے ہیں جب کہ ہوائی ٹکٹ اورہوٹل میں قیام سمیت دیگر اخراجات کی ذمے داری شوآرگنائزرز برداشت کرتے ہیں۔ اسی طرح معروٖف غزل گائیک استاد غلام علی، عابدہ پروین، سائیں ظہور، ندیم عباس لونے والہ اورمیشا شفیع سمیت دیگر معروف گلوکار اب امریکی ڈالرز میں بھاری معاوضہ وصول کررہے ہیں جب کہ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ معروف گلوکاروں کی اکثریت نے پرائیویٹ بینکوں میں امریکی ڈالر کے خفیہ اکاؤنٹ بھی کھول رکھے ہیں جہاں پر پروگراموں کی فیس جمع کی جاتی ہے لیکن گلوکاروں کے ساتھ کام کرنے والے میوزیشن کو وہی معمول کا معاوضہ پاکستانی کرنسی میں ادا کیا جاتا ہے۔
اس حوالے سے میوزک کے سنجیدہ حلقوںکا کہنا ہے کہ ہمارے گلوکار اب زیادہ تر بیرون ملک ہی پرفارم کرتے ہیں اس لیے ان کو شوکی فیس وصول کرنے کے لیے غیرملکی کرنسی میں ہی ادائیگی کی جاتی ہے۔ اسی لیے ہمارے گلوکاروں نے غیرملکی کرنسی میں اکاؤنٹس کھلوا رکھے ہیں جوبہت ضروری ہے لیکن اس میں کوئی بھی عمل ایسا نہیں ہے کہ جس کوغیرقانونی قرار دیا جائے اور اس کے علاوہ ہمارے گلوکار باقاعدگی سے ٹیکس بھی ادا کرتے ہیں۔