ہائی کمشنر عبدالباسط نے دہلی میں ’عالیشان پاکستان‘ کا افتتاح کردیا

نمائش کیخلاف انتہا پسند ہندوتنظیموں کا دھرنا، مندوبین وشرکا کو سخت مشکلات کا سامنا


Business Reporter September 12, 2014
کم وزیٹر آئے، ایکسپورٹرز منتظمین کے رویے پر مایوس، تجارت کے نام پر فیشن کو فروغ دینے کا الزام۔ فوٹو: فائل

نئی دہلی میں عالیشان پاکستان نمائش کے افتتاح کے روز انتہا پسند ہندو تنظیموں نے نمائش گاہ کے داخلی دروازے پر دھرنا دے دیا جس سے پہلے روز پاکستانی مندوبین اور شرکا کو نمائش گاہ تک پہنچنے میں سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑا، نمائش کے خلاف نفرت آمیز رویے اور احتجاج کے سبب پہلے روز ٹریڈ وزیٹرز کی تعداد انتہائی محدود رہی۔

وفاقی وزارت تجارت کے تحت ہونے والی نمائش میں کسی اعلیٰ حکومتی شخصیت نے بھی شرکت نہیں کی اور نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے نمائش کا افتتاح کیا۔ حکومت کی جانب سے منتظمیں کوبدترین سیلاب کے باعث قیمتی جانی نقصان کو مدنظر رکھتے ہوئے نمائش کو سادگی سے منعقد کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم منتظمین نے نمائش میں میوزک اور فیشن شو کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور ایک روز قبل ہی رنگا رنگ رونق میلہ شروع کردیا، دہلی کے ہوٹل میں 10 ستمبر کو فیشن شو منعقد کیا گیا۔

نمائش میں شریک پاکستانی ایکسپورٹرز نے فون پر ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ 'عالیشان پاکستان' مکمل طور پر این جی اوز اور فیشن انڈسٹری کا ایونٹ بن چکا ہے، تجارت کے فروغ کے نام پر فیشن کو فروغ دیا جارہا ہے، منتظمین کی تمام توجہ فیشن انڈسٹری کو پروموٹ کرنے پر مرکوز ہے، خود ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی سیکریٹری رابعہ جویری اپنے بھائی ٹیپو جویری کے ساتھ فیشن ڈیزائنرز تک ہی محدود رہیں جس سے لاکھوں روپے خرچ کرکے تجارت کے مواقع بڑھانے کے خواہشمند تاجروں کو شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔

نمائش کے شرکا کو سیکیورٹی خدشات کا سامنا ہے، پہلے روز متعدد ہندو انتہا پسند تنظیموں نے پراگتی میدان کے گیٹ نمبر 7 پر مظاہرہ کیا۔ پاکستانی تاجروں کا کہنا ہے کہ نمائش کیخلاف نفرت کے جذبات کی وجہ سے پہلے روز ٹریڈ وزیٹرز کی تعداد بھی انتہائی محدود رہی جس سے نمائش کے ناکام ہونے کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں