اسکاٹ لینڈ آزادی کے دوازے پر

18 ستمبر کو ہونے والا تاریخی ریفرنڈم چار سو سالہ وفاق، یونائٹیڈ کنگڈم(united kingdom) کا خاتمہ کرسکتا ہے۔

18ستمبر کو ہونے والا تاریخی ریفرنڈم چار سو سالہ وفاق،یونائٹیڈ کنگڈم(united kingdom) کا خاتمہ کرسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

ایک انگریز، ایک آسٹریلوی اور ایک اسکاٹ ریستروان میں بیٹھے چائے پی رہے تھے۔ اتفاق سے ان تینوں کی پیالیوں میں مکھیاں گر پڑیں۔ آسٹریلوی نے پھونک مار کر مکھی اڑا دی۔ انگریز نے چمچ سے مکھی نکالی اور پرچ میں رکھ ڈالی۔ اسکاٹ نے پروں سے پکڑ کر مکھی اپنی پیالی سے نکالی اور بولا:

''ہاں بھئی، جتنی پی ہے، باہر نکال دو۔''

یہ لطیفہ اسکاٹش لوگوں کی روایتی کنجوسی عیاں کرتا ہے۔ ان کی کنجوسی کے لطیفے دنیا بھر میں مشہور ہیں مگر کم ہی لوگوں کو معلوم ہے کہ یہ سکاٹش خاصے بہادر، محنتی، ذہین اور آزادی پسند ہیں۔

اسکاٹش قوم کے دیس، اسکاٹ لینڈ نے جزیرہ برطانیہ عظمیٰ (Great Britain) میں دوسری بڑی جگہ گھیر رکھی ہے۔ اس کا رقبہ 78,387 مربع کلو میٹر ہے۔ تقریباً 843ء میں اسکاٹشوں نے اس علاقے میں اپنی بادشاہت قائم کرلی تھی۔ لیکن برطانیہ (انگلینڈ) کے انگریز حکمران اس بادشاہت پر حملے کرتے رہے۔ 1296ء میں انگریزوں نے سکاٹ لینڈ پر بڑا حملہ کیا۔ مگر اسکاٹش حریت پسندوں نے انہیں عبرت ناک شکست دی۔

حالات 1603ء میں بدلے جب برطانیہ کی ملکہ الزبتھ اول کوئی وارث چھوڑے بغیر چل بسی۔ تب اسکاٹ لینڈ کے بادشاہ، جیمز پنجم نے تخت برطانیہ بھی سنبھال لیا کیونکہ وہ الزبتھ اول کا رشتے دار تھا۔ یوں برطانیہ اور اسکاٹ لینڈ مشترکہ ملک قرار پائے۔ یہ اشتراک 1707ء میں قانونی شکل میں ڈھل گیا اور یوں ''متحدہ بادشاہت'' (United Kingdom) کی بنیاد رکھی گئی جو مختصر برطانیہ کہلاتا ہے۔

اسکاٹش قوم تاریخی، تہذیبی، ثقافتی، لسانی، سیاسی اور معاشرتی لحاظ سے انگریزوں سے بہت مختلف ہے۔ اسی لیے مختلف موضوعات پر دونوں اقوام کے مابین اختلافات سر اٹھاتے رہے۔ آخر اکیسویں صدی کے اوائل میں ایسے اسکاٹش رہنما سامنے آئے جنہوں نے تحریک آزادی کی بنیاد رکھی۔ یہ رہنما اسکاٹ لینڈ کو آزاد و خود مختار وطن بنانا چاہتے ہیں۔



یہ آزادی پسند رہنما ایک سیاسی جماعت، اسکاٹش نیشنل پارٹی میں اکٹھے ہوگئے۔ 2007ء میں یہ پارٹی برسراقتدار آگئی۔ حکومت سنبھالتے ہی آزادی پسند رہنما ملک میں ریفرنڈم کرانے کی تیاریاں کرنے لگے... مدعا یہی تھا کہ انگریز غلبے سے جان چھڑائی جائے۔ ان کی کوششیں رنگ لائیں اور اب 18 ستمبر 2014ء کو اسکاٹ لینڈ میں قومی ریفرنڈم ہورہا ہے۔ اس میں ساڑھے تریپن لاکھ اسکاٹشوں سے پوچھا جائے گا:

''کیا سکاٹ لینڈ آزاد ملک بننا چاہیے؟''

یاد رہے، اسکاٹ لینڈ اب بھی نیم خود مختار ملک ہے۔ اس کی اپنی پارلیمنٹ ہے اور اسی نے وہ بیشتر قوانین تیار کیے جو ملک میں مستعمل ہیں۔ اسکاٹ لینڈ امیر ملک ہے۔ اس کے سمندروں میں یورپی یونین میں سب سے زیادہ ذخائر تیل پائے جاتے ہیں۔ مملکت کی فی کس آمدنی 44 ہزار ڈالر ہے۔


2011ء کی آدم شماری کے مطابق اسکاٹ لینڈ کی 1.4 فیصد آبادی مسلمان ہے۔ گویا ملک میں تقریباً 77 ہزار مسلمان بستے ہیں۔ ان میں سب سے بڑا گروہ پاکستانی مسلمانوں کا ہے جن کی تعداد 30 ہزار سے زیادہ ہے۔ ان میں سے 20 ہزار پاکستانی اسکاٹ لینڈ کے سب سے بڑے شہر، گلاسکو میں مقیم ہیں۔

سوال یہ ہے کہ 18 ستمبر کو ریفرنڈم کا کیا نتیجہ نکلے گا؟ سکاٹش حکومت کے مطابق اگر 51 فیصد لوگوں نے بھی ''ہاں'' میں جواب دیا تو ملک آزاد ہوجائے گا۔

تازہ ترین عوامی جائزوں کے مطابق ریفرنڈم کے سلسلے میں اسکاٹش تین بڑے گروہوں میں تقسیم ہوچکے... 33.33 فیصد ''ہاں'' اور 33.33 فیصد ''نہیں'' کہنے کے حق میں ہیں۔ جبکہ ''33.33'' اسکاٹشوں نے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ گویا بہ سلسلہ ریفرنڈم آخری گروہ بہت اہمیت اختیار کرچکا۔ اس نے 18 ستمبر کو جو بھی فیصلہ کیا، وہ ''ہاں'' یا ''نہ'' کہنے والوں کی جیت یا ہار کا فیصلہ کردے گا۔ مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں ستم زدہ کشمیری تریسٹھ برس سے ایسے ہی ریفرنڈم کی راہ تک رہے ہیں۔



اسکاٹش تحریک آزادی سے انگریز حکومت متوحش تو ہوئی، مگر اس نے راہ میں کانٹے بچھانے کی ٹھوس کوششیں نہیں کیں۔ ایسے عادلانہ رویے نے اصول پسندی اور دیانت داری سے زیادہ اس حقیقت کے بطن سے جنم لیا کہ اگر انگریز اسکاٹشوں کی تحریک آزادی میں رکاوٹ بنتے، تو انھیں پورے یورپ و امریکا میں تنقید کا نشانہ بننا پڑتا۔ امریکی اور یورپی صرف فلسطین، مقبوضہ کشمیر، چیچنیا، بوسنیا وغیرہ میں چلنے والی آزادی کی تحریکوں کو ناجائز و ناواجب سمجھتے ہیں۔... گویا منافقت کی انتہا ہے!

آخر میں اسکاٹ لینڈ سے وابستہ کچھ دلچسپ حقائق پیش ہیں:

٭... اسکاٹ لینڈ کا سرکاری جانور یک سنگھا گھوڑا (Unicorn) ہے جو حقیقت میں وجود ہی نہیں رکھتا۔

٭... اسکاٹ لینڈ میں 790 جزائر بھی شامل ہیں۔ ان میں سے صرف 130 پر انسان بستے ہیں۔

٭... ملک کا دارالحکومت، ایڈن برگ دنیا کا پہلا شہر ہے جہاں فائر بریگیڈ بنایا گیا۔

٭... ملک کا قصبہ، سینٹ اینڈریولنکس ''گالف کا گھر'' کہلاتا ہے۔ وہاں پندرہویں صدی سے گالف کھیلی جارہی ہے۔

٭... مشہور اسکاٹش شخصیات میں ٹیلی فون و ٹیلی ویژن کے موجد گراہم بیل اور جان بیئرڈ، الیگزینڈر فلیمنگ (پنلسین)، جیمز واٹ (ریلوے انجن)، ڈیوڈ ہیوم (فلسفی) اور آدم اسمتھ (ماہر معاشیات) شامل ہیں۔
Load Next Story