ایوارڈ یافتہ منفرد کامیڈین لہری کو مداحوں سے بچھڑے 2 برس بیت گئے

بے ساختہ جملے بولنے والے سیف اللہ المعروف لہری نے 30 سال تک اپنی اداکاری سے لوگوں کے چہروں پر خوشیاں بکھیریں۔


ویب ڈیسک September 13, 2014
سفیر اللہ المعروف لہری نے فلمی کیریئر کا آغاز 50 کی دہائی میں کیا اور ان کی آخری فلم 1986 میں ریلیز ہوئی۔ فوٹو: فائل

کامیڈی کی دنیا میں ڈائیلاگ بولنے میں انفرادیت رکھنے والے نامور کامیڈین لیجنڈ اداکار لہری کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 2 برس بیت گئے۔

سفیر اللہ المعروف لہری نے فلمی کیریئر کا آغاز 50 کی دہائی میں کیا، جو 30 سال تک جاری رہا۔ انھوں نے تین سو سے زائد فلموں میں کام کیا، مزاحیہ اداکاری میں بھی منفرد انداز کے مالک رہے۔ لہری کو بے ساختہ جملے ادا کرنے میں عبور حاصل تھا ۔ ان کی آخری فلم ''دھنک ''1986ء میں ریلیز ہوئی۔ اداکار لہری فلمی صنعت کے بزرگ ترین فنکار تھے، انھیں مرحوم کامیڈی اداکار یعقوب کا جانشین قرار دیا جاتا تھا۔

1955 ء میں لچھو سیٹھ شیخ لطیف فلم ایکسچینج والے نے ایک فلم ''انوکھی'' بنانے کا اعلان کیا جس میں ہیروئن کا کردار ادا کرنے کے لیے ان کی بھانجی شیلا رمانی بھارت سے پاکستان تشریف لائیں۔ اس طرح سفیر اللہ (لہری) کو اس فلم میں اپنی خداد داد صلاحیتوں کو پردہ سیمیں پر پیش کرنے کا موقع ملا اور ان کی یہ پہلی فلم 1956ء کے اوائل میں نمائش کے لیے پیش کردی گئی۔ ان کی زندگی کے آخری ایام میں اداکار معین اختر نے ان کی بڑی دیکھ بھال کی اور وہ 13 ستمبر 2012ء کواس دنیا فانی سے کوچ کر گئے۔

ہدایتکار سی ایم منیر کی بھی آج پانچویں برسی ہے۔ سی ایم منیر نے بطور ہدایتکار سیکڑوں اسٹیج ڈراموں کی ہدایتکاری کے فرائض سرانجام دیے ۔ مرحوم اعلیٰ پائے کے مصنف بھی تھے ان کے ہاتھ سے تحریر کیے ہوئے سیکڑوں اسٹیج ڈرامے آج بھی پنجاب کے تمام تھیٹروں میں پیش کیے جاتے ہیں ۔ سی ایم منیر 13 ستمبر 2009ء کو مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔ اس حوالے سے ڈرامہ ڈائریکٹر قیصر جاوید نے کہا ہے کہ سی ایم منیر بڑے ذہین اور باصلاحیت رائٹر و ڈائریکٹر اور انتہائی نفیس انسان تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں