امریکا میں آپس میں رابطہ رکھنے والی جدید کاریں تیار

آگےجانے والی کار ہدایات جاری کرے گی اور دوسری کار اس کے پیچھے پیچھے بغیر کسی ڈرائیور کے رواں دواں رہے گی

کاروں کی ایک اور اہم خصوصیت کار میں لگی بریکس خود بخود کام کریں گی اور گاڑی کو دوسری گاڑی سے مناسب فاصلے پر رکھے گا۔ فوٹو رائٹرز

جدید ٹیکنالوجی کی بدولت زمینی سفر کو محفوظ اور تیزرفتار بنانے کی کوششیں جاری ہیں اور اب ایسی کاریں تیار کر لی گئیں ہیں جن کا نہ صرف آپس میں رابطہ ہوگا بلکہ ایک کار دوسری کار کی ہدایات پر عمل کرتی ہوئی اس کے پیچھے پیچھے حرکت کرے گی اس کے لیے ڈرائیور کی ضرورت ہوگی اورنہ کوئی رسہ لگانے کی۔


امریکا میں کار تیارکرنے والی کمپنی کا کہنا ہے آگےجانے والی کار ہدایات جاری کرے گی اور دوسری کار اس کے پیچھے پیچھے بغیر کسی ڈرائیور کے رواں دواں رہے گی، بریک کب لگانا ہے، کس جگہ رکنا ہے، رفتار آہستہ اور تیز کب کرنا ہے اور اس طرح کی تمام ہدایات آگے والی کاردے گی اور پیچھے والی کار ان پر عمل کرے گی۔


کاروں کی ایک اور اہم خصوصیت کار میں لگی بریکس خود بخود کام کریں گی اور گاڑی کو دوسری گاڑی سے مناسب فاصلے پر رکھے گا۔ جیسے ہی کوئی کار اپنے لین سے ہٹنے لگے گی اس میں لگا لین وارننگ سسٹم کار کو دوبارہ اپنی لین میں لے آئے گا۔ اسی طرح کار میں موجود بلائنڈ اسپاٹس اور کراس پاتھ ڈی ٹیکشن ڈرائیور کو اردگرد موجود گاڑیوں کی موجودگی اور آٹومیٹک پارکنگ میں مدد کرتا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اسمارٹ کروز سسٹم کی قیمت تو دوسال بعد ہی بتائی جاسکے گی جب ہم اپنی کاروں کو سڑکوں پر لائیں گے جب کہ یہ سسٹم ہینڈ فری ڈرائیونگ، آٹومیٹک اسٹیئرنگ اور بریکنگ کے ساتھ ساتھ اس میں لگا آن اسٹار سسٹم ڈرائیور کو جگہ، موسم اور ٹریفک کے بارے میں معلومات بھی فراہم کرے گا۔



آٹومیکرز کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کی بدولت حاثات میں کمی آئے گی اور ایندھن کا استعمال بھی کم ہوجائے گا تاہم امریکا کی نیشنل ہائی وے اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو سپورٹ کرنے والے سیفٹی سسٹم کو سڑکوں پر لگانے کے لیے آٹو میکرز کو کروڑوں ڈالر خرچ کرنے پڑیں گے۔





 
Load Next Story