عالیشان پاکستان کے تیسرے روز رش پاک بھارت سرحد پر مشترکہ ڈسپلے اور ملاقات مرکز بنانے پر اتفاق

مشترکہ مرکز کیلیے ویزے کی شرط نہیں ہوگی، بینکاری روابط، ویزا اجرا میں آسانی اور دیگرسرحدی راستوں سے۔۔۔، ایس ایم منیر


عامر فاروق September 14, 2014
تاجروں وصنعتکاروں میں ملاقاتیں، ٹیکسٹائل، سیمنٹ، ماربل اور توانائی میں سرمایہ کاری پر گفتگو، کل نمائش کا آخری روز، ایگزیبیٹرز کو تمام اشیا کی فروخت کی امید۔ فوٹو: فائل

HYDERABAD: بھارتی دارلحکومت نئی دہلی میں 'عالیشان پاکستان' لائف اسٹائل نمائش کا تیسرا روز شائقین کی توجہ کا مرکز رہا، شہریوں نے پاکستانی ملبوسات کی خریداری میں دن گزارا۔ پراگتی میدان کے 2 ہالز میں منعقد ہونے والی نمائش پہلے دن سے بھارتی میڈیا میں چھائی ہوئی ہے۔

نمائش میں شرکت کرنے والے بھارتی شہریوں کا کہنا ہے کہ جس طرح پاکستانی شہریوں کو انڈین ساڑیاں پسند ہیں اسی طرح وہ بھی جدید پاکستانی ملبوسات کی خریداری میں دلچسپی رکھتے ہیں، بیشتر لوگ 2012 میں ہونے والی پہلی لائف اسٹائل نمائش میں شرکت کرچکے ہیں، اتوار کو نمائش کا آخری روز ہے اور اسٹال لگانے والوں کو یقین ہے کہ ان کی تمام اشیا نمائش کے اختتام تک فروخت ہوجائیں گی۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور تعلقات بڑھانے کے لیے نمائش کے انعقاد کا سہرا ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے سر ہے، ٹی ڈی اے پی کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر نے ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت کے تجارتی حلقے اس سرگرمی کو مثبت نگاہ سے دیکھ رہے ہیں کیونکہ وہ بھی یہی سمجھتے ہیں کہ تعلقات بہتر کرنے کا سب سے اہم ذریعہ تجارت ہے۔

فیڈریشن آف انڈین چیمبر ز آف کامرس (ایف آئی سی سی آئی) اس سلسلے میں تمام ممکنہ تعاون کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینکنگ چینل کا آغاز، ویزوں کے اجرا میں آسانی اور واہگہ بارڈر کے علاوہ دیگر سرحدی راستوں سے تجارت کی اجازت مل جائے تو دونوں ممالک کا کاروباری حجم 2.7 ارب ڈالر سے کئی گنا زیادہ بڑھایا جا سکتا ہے۔ وفد میں شامل فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز کے صدر زکریا عثمان، کراچی چیمبرز آف کامرس کے صدر عامر عبداللہ ذکی، سائٹ ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین یونس بشیر، ایس ایم نصیر، شوکت احمد، زبیر طفیل، مناظر اے ناصر، مظہر ناصر، تنویر شیخ، یاور علی اور پاکستانی ہائی کمیشن کے ٹریڈ منسٹرنعیم انوار کی فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مختلف وفود سے ملاقات میں تجارت کے فروغ اور حائل رکاوٹیں دور کرنے پر بات چیت ہوئی۔

دونوں طرف کے صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ٹیکسٹائل، فیشن ڈیزائننگ، سیمنٹ، ماربل اور خصوصاً توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری پر بات چیت ہوئی ہے اور اگر یہ کوشش کامیاب ہوجائے تو دونوں ممالک تجارتی ترقی کی نئی راہ پر چل سکتے ہیں۔

کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے چیئرمین سنیل کانٹ منجال اور جوائنٹ سیکریٹری راجیش مینن سے بھی پاکستان تاجروں کی ملاقات ہوئی جس میں دونوں ممالک کی سرحد پر جوائنٹ ڈسپلے اور میٹنگ سینٹر کے قیام کی تجویز پر اتفاق کیا گیا جہاں نہ صرف دونوں طرف کے تاجر ویزے کی شرط کے بغیر ایک دوسرے سے ملاقات کر سکیں گے بلکہ وہاں مصنوعات دکھانے کا بھی بندوبست کیا جائے گا۔ تقریب میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط نے ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت میں تجارت اہم کردار ادا کر رہی ہے، امید ہے کہ ڈائیلاگ دوبارہ شروع ہوں گے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آسکیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں