کراچی میں آپریشن کے نتائج حاصل کرنے کا فیصلہ پولیس کیلئے جدید اسلحہ اور بلٹ پروف گاڑیاں طلب

پولیس نے اہلکاروں کےلئے 5 ہزار نائن ایم ایم پستول، 5 ہزار ایس ایم جی، ایک لاکھ گولیاں اور بلٹ پروف جیکٹیں مانگی ہیں۔

سندھ پولیس کی نفری میں کمی کو پورا کرنے کی غرض سے 10 ہزار پولیس کانسٹیبل فوری طور پر بھرتی کرنے کے لئے کہا گیا ہے فوٹو: فائل

کراچی میں جاری آپریشن کی سست روی ختم کرنے اسے فعال بنانے اور ٹھوس نتائج حاصل کرنے کی غرض سے کراچی پولیس کی استعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس ضمن میں پولیس میں بھرتی ، جدید اسلحے کی خریداری ، گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں جبکہ بلٹ پروف جیکٹیں بھی کراچی پولیس کے لیے خریدی جائیں گی۔


کراچی آپریشن مربوط بنانے کے لئے ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو نے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو مکتوب ارسال کیا ہے جس میں کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری آپریشن کو فعال بنانے اور ٹھوس نتائج حاصل کرنے کی غرض سے پولیس کی استعداد کار بڑھانے کے لیے سفارشات بھیجی ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اس سلسلے میں پہلے سندھ پولیس کی نفری میں کمی کو پورا کرنے کی غرض سے 10 ہزار پولیس کانسٹیبل فوری طور پر بھرتی کرنے کے لئے کہا گیا ہے جبکہ ایک ہزار سابق فوجیوں کی بھرتی کے لیے بھی تجویز بھیجی گئی ہے، گاڑیوں کی کمی کو پورا کرنے کیلیے 100 کاریں، 200 پک اپ، 500 موٹر سائیکلیں ،100 بلٹ پروف گاڑیاں اور50 بلٹ پروف بکتر بند گاڑیاں کراچی پولیس کے لیے خریدنے کی تجاویز بھیجی گئی ہیں، پولیس نے اہلکاروں کو جدید اسلحے سے لیس کرنے کی غرض سے 5 ہزار نائن ایم ایم پستول، 50 ہزار گولیاں، 5 ہزار ایس ایم جی 50 ہزار گولیاں ،10 ہزار بلٹ پروف جیکٹیں اور 10 ہزار بلٹ پروف ہیلمٹ بھی مانگے ہیں۔

مکتوب میں کراچی پولیس کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا گیا ہے کہ کراچی پولیس شہر میں امن و امان قائم کرنے کی اہم ذمے داری پوری کرنے کے لیے کوشاں ہے جبکہ شہر کی اہم شخصیات کو بھی بھرپور تحفظ فراہم کرتی ہے جس کی وجہ سے نفری میں کمی کا بھی سامنا ہے، کراچی میں جاری جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کو مزید فعال اور اس کے ٹھوس نتائج حاصل کرنے کی غرض سے کراچی پولیس کو جدید اسلحے سے لیس کرنا انتہائی ضروری ہے جبکہ نفری کی کمی پوری کرنا ناگزیر ہوگیا ہے۔
Load Next Story