سبسڈی کا معاملہ حل نہ ہونے سے کھاد بحران کا خدشہ
رمضان المبارک کے بعد سے وزارت فوڈ سیکیورٹی، کھاد مینوفیکچررز اور ڈیلرز کا اجلاس نہ ہوسکا
ڈی اے پی کھاد پرسبسڈی کے معاملے پر وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ لیت ولعل سے کام لینے لگی ہے جس کے باعث آئندہ سیزن میں کھاد کا بحران پیدا ہونے خدشہ ہے۔
ذرائع کے مطابق رمضان المبارک کے دوران وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی، کھاد مینو فیکچررز اورڈیلرز کے درمیان معاملات طے پا گئے تھے اور اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ عیدالفطر کے بعد تمام اسٹیک ہولڈرز کا مشترکہ اجلاس بلا کرسفارشات کوحتمی شکل دی جائے گی تاہم اب تک اس سلسلے میں اجلاس ہی نہیں بلایا گیا۔
ادھر وزارت کے حکام کا اب بھی یہی کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے سبسڈی منظور ہوچکی ہے تاہم کھاد کی بوری پر پرچون قیمت کی پرنٹنگ سے متعلق صوبوں، ڈیلرز اورکھاد مینوفیکچررز کے درمیان مذاکرات آخری مراحل میں ہیں اور آئندہ اجلاس میں ان تمام اسٹیک ہولڈرز کے علاوہ ایف بی آر کے حکام بھی شریک ہوں گے اور اجلاس میں متفقہ حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق رمضان المبارک کے دوران وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی، کھاد مینو فیکچررز اورڈیلرز کے درمیان معاملات طے پا گئے تھے اور اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ عیدالفطر کے بعد تمام اسٹیک ہولڈرز کا مشترکہ اجلاس بلا کرسفارشات کوحتمی شکل دی جائے گی تاہم اب تک اس سلسلے میں اجلاس ہی نہیں بلایا گیا۔
ادھر وزارت کے حکام کا اب بھی یہی کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے سبسڈی منظور ہوچکی ہے تاہم کھاد کی بوری پر پرچون قیمت کی پرنٹنگ سے متعلق صوبوں، ڈیلرز اورکھاد مینوفیکچررز کے درمیان مذاکرات آخری مراحل میں ہیں اور آئندہ اجلاس میں ان تمام اسٹیک ہولڈرز کے علاوہ ایف بی آر کے حکام بھی شریک ہوں گے اور اجلاس میں متفقہ حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔