آسٹریلیا میں ڈاکٹرزنے مرتی گولڈ فش کے دماغ سے رسولی نکال کراسے نئی زندگی دیدی

مچھلی کے دماغ میں موجود رسولی کافی بڑی تھی اور وہ مزید بڑی ہو رہی تھی جو اس کی زندگی کے لیے خطرہ بن گئی تھی، ڈاکٹرز

گولڈ فش کی عمر 10 سال ہے اور ابھی وہ مزید 20 سال زندہ رہ سکتی ہے،ڈاکٹرز۔ فوٹو بی بی سی

KARACHI:
آسٹریلیا کے ڈاکٹرز نے موت کے منہ میں جاتی گولڈ فش کی ایک انتہائی مشکل آپریشن کے بعد دوبارہ زندہ رہنے کی شمع روشن کردی۔

جب معاشروں کے اندر انسانیت کےساتھ ساتھ جانوروں سے محبت بھی پیدا ہوجائے تو وہاں امن اور سکون کا راج ہوتا ہے اور یورپی معاشرے اس کی زندہ مثال ہیں جہاں آسٹریلیا میں ڈاکٹرز نے اسی درد دل کا ثبوت دیتے ہوئے خوبصورت اور دلکش نظر آنے والی گولڈ فش کے دماغ کا آپریشن کر کے خطرناک جان لیوا رسولی نکال دی، جس کے بعد گولڈ فش تیزی سے صحت یاب ہو رہی، جارج نامی اس مچھلی کو آپریشن سے قبل بے ہوش کیا گیا۔


لارٹ اسمتھ انیمل اسپتال میلبورن میں آپریشن کرنے والے سرجن ڈاکٹر ٹریسٹان رچ نے بتایا کہ مچھلی اب صحت یاب ہے اور جلد دوبارہ پانی میں تیر سکے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مچھلی کے دماغ میں موجود رسولی کافی بڑی تھی اور وہ آہستہ آہستہ مزید بڑی ہو رہی تھی جو اس کی زندگی کے لیے خطرہ بن گئی تھی، آپریشن سے گولڈ فش کے مالک کے سامنے دو آپشنز رکھے گئے تھے یا تو وہ اسے سلادے یا پھر آپریشن کیا جائے، مالک نے آپریشن کرانے کا فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ جارج کی زندگی کی نوید لے کر آیا۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ جارج کو آپریشن کے دوران زندہ رکھنے کے لیے آکسیجن نیٹید پانی کو اس کے جبڑوں کے ذریعے گزارا جاتا رہا، یہ آپریشن 45 منٹ جاری رہا۔ ڈاکٹر رچ کا کہنا تھا کہ وہ اس آپریشن سے خوش ہیں کیوں کہ یہ ان کی زندگی کا ایک نیا تجربہ تھا۔ان کا کہنا تھا کہ گولڈ فش کی عمر 10 سال ہے اور ابھی وہ مزید 20 سال زندہ رہ سکتی ہے۔
Load Next Story