کرکٹ ورلڈ کپ 2015 کی ٹرافی کی پاکستان میں تقریب رونمائی
پاکستان اپنا پہلا میچ 15 فروری 2015 کو روایتی حریف بھارت کے خلاف ایڈیلیڈ میں کھیلے گا۔
اگرچہ پاکستان کے میدان عالمی ٹیموں کے ایک عرصے سے منتظر ہیں لیکن ان کے آباد ہونے کے امکانات دور دور تک نظر نہیں آرہے ہیں تاہم ورلڈ کپ 2015 کی ٹرافی نے اپنے عالمی سفر کے دوران پاکستان میں قدم رکھ دیا ہے جس سے مایوس پاکستانیوں کے چہروں پر کچھ خوشی کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔
آئی سی سی کی جانب سے دنیا بھر میں کرکٹ کے شائقین میں ورلڈ کپ کی دلچسپی بڑھانے کے لیے ٹرافی کو عالمی سفر کرایا جا رہا ہےاور اسی سلسلے میں ٹرافی پاکستان پہنچی جس کی رونمائی کی تقریب لاہورمیں منعقد ہوئی۔ اس سے قبل ٹرافی سری لنکا، بھارت، بنگلا دیشن اور افغانستان کا سفر مکمل کر چکی ہے، ٹرافی کی رونمائی پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور منیجر معین خان نے کی۔
اس موقع پر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ وہ ورلڈ کپ جیت کر پاکستانیوں کو خوشیوں کا تحفہ دینا چاہتے ہیں کیوں کہ ایک طویل عرصے سے پاکستانی شائقین عالمی کرکٹ دیکھنے سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں 1992 کے ورلڈ کپ کے یاد گار لمحے اب بھی یاد ہیں جب پاکستان نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے میدان میں کھیلے جانے والا ورلڈ کپ جیتا تھا اور ایک بار پھر وہی میدان ہیں ۔ منیجر معین خان کا کہنا تھاکہ وہ ایک بار پھر 1992 کی یاد تازہ کرنا چاہتے ہیں کیونکہ پاکستان ایک اچھی ٹیم ہے ٹرافی کے سفر سے لوگوں میں ورلڈ کپ سے دلچسپی بڑھی ہے ۔
کرکٹ ورلڈ کپ کی ٹرافی 4 ماہ میں 12 ممالک کا سفر طے کر کے 6 نومبر کو ورلڈ کپ سے 100 دن قبل میلبورن پہنچ جائے گی جب کہ ورلڈ کپ 2015 نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے میدانوں میں 14 فروری سے 29 مارچ کےدوران کھیلا جائے گا اور پاکستان اپنا پہلا میچ 15 فروری کو روایتی حریف بھارت کے خلاف ایڈیلیڈ میں کھیلے گا۔
آئی سی سی کی جانب سے دنیا بھر میں کرکٹ کے شائقین میں ورلڈ کپ کی دلچسپی بڑھانے کے لیے ٹرافی کو عالمی سفر کرایا جا رہا ہےاور اسی سلسلے میں ٹرافی پاکستان پہنچی جس کی رونمائی کی تقریب لاہورمیں منعقد ہوئی۔ اس سے قبل ٹرافی سری لنکا، بھارت، بنگلا دیشن اور افغانستان کا سفر مکمل کر چکی ہے، ٹرافی کی رونمائی پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور منیجر معین خان نے کی۔
اس موقع پر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ وہ ورلڈ کپ جیت کر پاکستانیوں کو خوشیوں کا تحفہ دینا چاہتے ہیں کیوں کہ ایک طویل عرصے سے پاکستانی شائقین عالمی کرکٹ دیکھنے سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں 1992 کے ورلڈ کپ کے یاد گار لمحے اب بھی یاد ہیں جب پاکستان نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے میدان میں کھیلے جانے والا ورلڈ کپ جیتا تھا اور ایک بار پھر وہی میدان ہیں ۔ منیجر معین خان کا کہنا تھاکہ وہ ایک بار پھر 1992 کی یاد تازہ کرنا چاہتے ہیں کیونکہ پاکستان ایک اچھی ٹیم ہے ٹرافی کے سفر سے لوگوں میں ورلڈ کپ سے دلچسپی بڑھی ہے ۔
کرکٹ ورلڈ کپ کی ٹرافی 4 ماہ میں 12 ممالک کا سفر طے کر کے 6 نومبر کو ورلڈ کپ سے 100 دن قبل میلبورن پہنچ جائے گی جب کہ ورلڈ کپ 2015 نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے میدانوں میں 14 فروری سے 29 مارچ کےدوران کھیلا جائے گا اور پاکستان اپنا پہلا میچ 15 فروری کو روایتی حریف بھارت کے خلاف ایڈیلیڈ میں کھیلے گا۔