سورج کی روشنی سے خودکشی کا رحجان بڑھ جاتا ہے
رات کے مقابلے میں دن میں لوگ زیادہ خودکشی کرتے ہیں، جائزہ
ISLAMABAD:
کافی دیر تک اندھیرے میں رہنا ڈیپریشن یا مایوسی کی علامت سمجھا جاتا ہے لیکن اب اس سے ہٹ کر ایک اور دعویٰ سامنے آگیا ہے جو یہ ہے کہ بہت زیادہ سورج کی روشنی بھی خودکشی کے رحجان کا سبب بن سکتی ہے ۔
آسٹریا کی ویانا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق مختصر مدت تک سورج کی روشنی کی بہت زیادہ مقدار میں رہنا خودکشی کی شرح میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ ابھی اس کی وجہ تو واضح نہیں مگر خیال ہے کہ اس سے مزاج سے متعلق دماغی ٹرانسمیٹر پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق کے دوران سورج کی روشنی کے اوقات اور آسٹریا مین یکم جنوری 1970 سے لے کر مئی 2010 تک خودکشی کی شرح کا جائزہ لیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ رات کے مقابلے میں دن میں لوگ زیادہ خودکشی کرتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق سورج کی تیز روشنی اور خواتین کی خودکشیوں کی شرح میں مضبوط تعلق پایا گیا جب کہ مردوں میں یہ شرح کم ہے۔
کافی دیر تک اندھیرے میں رہنا ڈیپریشن یا مایوسی کی علامت سمجھا جاتا ہے لیکن اب اس سے ہٹ کر ایک اور دعویٰ سامنے آگیا ہے جو یہ ہے کہ بہت زیادہ سورج کی روشنی بھی خودکشی کے رحجان کا سبب بن سکتی ہے ۔
آسٹریا کی ویانا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق مختصر مدت تک سورج کی روشنی کی بہت زیادہ مقدار میں رہنا خودکشی کی شرح میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ ابھی اس کی وجہ تو واضح نہیں مگر خیال ہے کہ اس سے مزاج سے متعلق دماغی ٹرانسمیٹر پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق کے دوران سورج کی روشنی کے اوقات اور آسٹریا مین یکم جنوری 1970 سے لے کر مئی 2010 تک خودکشی کی شرح کا جائزہ لیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ رات کے مقابلے میں دن میں لوگ زیادہ خودکشی کرتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق سورج کی تیز روشنی اور خواتین کی خودکشیوں کی شرح میں مضبوط تعلق پایا گیا جب کہ مردوں میں یہ شرح کم ہے۔