افغانستان کے دہشتگردی سے متعلق الزامات غلط ہیں پاکستان
افغان مسئلہ کا حل فوجی نہیں مصالحتی طریق سے آگے بڑھانا چاہیے، سرتاج عزیز
وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی وامورخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغانستان کی جانب سے دہشتگردی کو ''سیاسی حربے'' کے طور پر استعمال کرنے کے الزامات غلط ہیں انکا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں.
انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو میں کہاکہ دہشتگردی سے متعلق پاکستان کا بڑا واضح موقف ہے، ہم ہرطرح کی دہشتگردی کو مستردکرتے ہیں، شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب پاکستان کے اس عزم کا واضح ثبوت اورآئینہ دارہے، ہم بلا امتیاز دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے کام کررہے ہیں۔ آئی ایس آئی پر عسکریت پسندوں کی معاونت کے الزامات صریحاً حقائق کے منافی ہے۔
سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغانستان کی جانب سے دہشتگردی کو ''سیاسی حربے'' کے طور پر استعمال کرنے کے الزامات غلط ہیں انکا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، پاکستانی سرزمین کوکسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، ہم یہی توقع دیگرممالک سے بھی رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، افغانستان کے مسئلے کا حل فوجی نہیں مصالحتی طریقے سے آگے بڑھانا چاہیئے۔
انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو میں کہاکہ دہشتگردی سے متعلق پاکستان کا بڑا واضح موقف ہے، ہم ہرطرح کی دہشتگردی کو مستردکرتے ہیں، شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب پاکستان کے اس عزم کا واضح ثبوت اورآئینہ دارہے، ہم بلا امتیاز دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے کام کررہے ہیں۔ آئی ایس آئی پر عسکریت پسندوں کی معاونت کے الزامات صریحاً حقائق کے منافی ہے۔
سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغانستان کی جانب سے دہشتگردی کو ''سیاسی حربے'' کے طور پر استعمال کرنے کے الزامات غلط ہیں انکا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، پاکستانی سرزمین کوکسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، ہم یہی توقع دیگرممالک سے بھی رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، افغانستان کے مسئلے کا حل فوجی نہیں مصالحتی طریقے سے آگے بڑھانا چاہیئے۔