وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ عمران خان کا دھرنا پارٹ ٹائم بن چکا ہے جس کی وجہ سے وہ گرفتاری چاہتے ہیں لیکن حکومت ان کی یہ خواہش پوری نہیں کرے گی۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ، وزیراعظم ہاؤس، سیکرٹریٹ، تھانوں اور پی ٹی وی ہیڈکوارٹر پر حملہ کرنا دہشت گردی ہے، پاکستان کا نظام مفلوج کرنے والوں کی معاونت کون کر رہا ہے، چند ہزار ڈنڈا برداروں کے ذریعے انتشار کی لہر پیدا کر کے عمران خان اور طاہرالقادری کس کا کام آسان کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا نیا پاکستان شیخ رشید، جہانگیر ترین اور پنجاب کے طاقتور وڈیروں اور جاگیرداروں پر مشتمل ہے اگر کسی کو شک ہے تو کنٹینر پر ان کے دایئں بائیں کھڑے افراد کو دیکھ لے۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا بلوایوں اور مسلح جتھوں کو سیاسی کارکن کہنا سیاست کی توہین ہے، پاکستان نے اس سے پہلے اس طرح کا منظر نہیں دیکھا کہ چند ہزار لوگوں کا جھتا لے کر دارالحکومت میں بیٹھ کر ریاستی اداروں کو لڑانے کی کوشش کی جائے اور پھر اداروں کی تذلیل ہو، عمران خان وزیراعظم کا استعفی لینے آئے تھے پھر آئی جی کا استعفیٰ مانگنے لگے اور اگر مزید کچھ دن اور یہاں ہی رہے تو تھانیدار تک آجائیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری کوششوں سے جو روپیہ مستحکم ہوا تھا دھرنوں کے بعد پھر گراوٹ کا شکار ہوگیا، دھرنوں کی وجہ سے 3 سربراہان مملکت نے دورہ پاکستان ملتوی کیا اور ایک ہفتے تک سیکرٹریٹ بند رہا، ہمیں ملک کو ایٹمی پاور بنانے کی سزا دی گئی، طاہرالقادری کا انقلاب مصطفیٰ کھر سے شروع ہوکر پرویز الہی پر ختم ہوجاتا ہے جبکہ جس عدلیہ پر عمران خان نے الزامات لگائے اب کس منہ سے اسی عدلیہ سے مطالبات کر رہے ہیں۔