اغوا کے 2 مجرموں کو عدالت نے عمر قید کی سزا سنادی جعلی پولیس اہلکاروں کا جسمانی ریمانڈ
مجرم حضور اورحسین بخش نے سعد قائمخانی اورشہریار کو اغوا کرکے 3کروڑ تاوان مانگا، پولیس مقابلے میں مغوی بازیاب کرائے گئے
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اغوا برائے تاوان کے 2 مجرم بھائیوں کو عمر قید سنادی،اسسٹنٹ سیشن جج نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے والے مجرم کو7برس قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے سی ویو پر شہریوں کو لوٹنے والے 4 جعلی پولیس اہلکاروں کا جسمانی ریمانڈ دیدیا، تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبرایک نے اغوا برائے تاوان میں ملوث 2 بھائیوں کو جرم ثابت ہونے پر عمرقید کی سزا سنائی ہے، استغاثہ کے مطابق مجرموں نے 8 جنوری 2011 کونیوٹاؤن کے علاقے سے 20 سالہ سعد قائم خانی اور22 سالہ شہریار کو اغوا کیا تھا مجرموں نے سعد قائم خانی کے اہل خانہ سے 2 کروڑ اور شہریارکے اہلخانہ سے ایک کروڑ روپے تاوان طلب کیا 2 ماہ تک تاوان کی رقم پر معاملات ہوتے رہے۔
4 مارچ 2011 کو پولیس نے فور کے چورنگی سے دونوں اغوا کاروں حضور بخش اور حسین بخش کو گرفتار کیا اور انکی نشاندہی پر سرجانی میں چھاپہ مارا جہاں مجرموں کے تیسرے بھائی رسول بخش نے پولیس پر فائرنگ کردی، پولیس مقابلے میں ملزم رسول بخش ہلاک جبکہ دونوں مغویوں کو بازیاب کیا کرالیا گیا تھا عدالت میں 2 گواہوں مدعی اور دونوں مغویوں نے مجرموں کو شناخت کیا موبائل فون کے ریکارڈ نے بھی استغاثہ کو جرم ثابت کرنے میں مدد دی فاضل عدالت نے جرم ثابت ہونے پر دونوں بھائیوں کو عمر قید کی سزا سنائی مجرموں کے خلاف تھانہ نیوٹاؤن میں مقدمہ درج تھا۔
دریں اثنا اسسٹنٹ سیشن جج شرقی ثروت سلطانہ نے اسلحہ ایکٹ کے مقدمے میں ملوث مجرم محمد عمر کو جرم ثابت ہونے پر 7 سال قید 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے مجرم کے خلاف تھانہ عزیز بھٹی میں زیر دفعہ 23A اسلحہ ایکٹ کا مقدمہ درج تھا ملزم کو دوران گشت پولیس نے گرفتار کرکے ٹی ٹی پستول اور 5 گولیاں برآمد کی تھیں۔
علاوہ ازیں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی ممتاز سولنگی نے ساحل سمند ر پر شہریوں کو لوٹنے کے الزام میں گرفتار 4 جعلی پولیس اہلکاروں الطاف حسین، مزمل، اعجاز اور فقیر کو 19 ستمبر تک کے جسمانی ریمانڈ پر تھانہ درخشاں پولیس کے حوالے کردیا، ملزمان نے گزشتہ روز ساحل سمندر سی ویو کی پارکنگ میں مدعی مقدمہ بلال اور دیگر شہریوں سے ہزاروں روپے لوٹ لیے تھے جس کے بعد علاقہ پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے چاروں ملزمان کو حراست میں لیا دوران تحقیق انکشاف ہوا کہ چاروں جعلی پولیس اہلکار ہیں جوکہ پولیس کی وردیوں میں ملبوس تھے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے سی ویو پر شہریوں کو لوٹنے والے 4 جعلی پولیس اہلکاروں کا جسمانی ریمانڈ دیدیا، تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبرایک نے اغوا برائے تاوان میں ملوث 2 بھائیوں کو جرم ثابت ہونے پر عمرقید کی سزا سنائی ہے، استغاثہ کے مطابق مجرموں نے 8 جنوری 2011 کونیوٹاؤن کے علاقے سے 20 سالہ سعد قائم خانی اور22 سالہ شہریار کو اغوا کیا تھا مجرموں نے سعد قائم خانی کے اہل خانہ سے 2 کروڑ اور شہریارکے اہلخانہ سے ایک کروڑ روپے تاوان طلب کیا 2 ماہ تک تاوان کی رقم پر معاملات ہوتے رہے۔
4 مارچ 2011 کو پولیس نے فور کے چورنگی سے دونوں اغوا کاروں حضور بخش اور حسین بخش کو گرفتار کیا اور انکی نشاندہی پر سرجانی میں چھاپہ مارا جہاں مجرموں کے تیسرے بھائی رسول بخش نے پولیس پر فائرنگ کردی، پولیس مقابلے میں ملزم رسول بخش ہلاک جبکہ دونوں مغویوں کو بازیاب کیا کرالیا گیا تھا عدالت میں 2 گواہوں مدعی اور دونوں مغویوں نے مجرموں کو شناخت کیا موبائل فون کے ریکارڈ نے بھی استغاثہ کو جرم ثابت کرنے میں مدد دی فاضل عدالت نے جرم ثابت ہونے پر دونوں بھائیوں کو عمر قید کی سزا سنائی مجرموں کے خلاف تھانہ نیوٹاؤن میں مقدمہ درج تھا۔
دریں اثنا اسسٹنٹ سیشن جج شرقی ثروت سلطانہ نے اسلحہ ایکٹ کے مقدمے میں ملوث مجرم محمد عمر کو جرم ثابت ہونے پر 7 سال قید 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے مجرم کے خلاف تھانہ عزیز بھٹی میں زیر دفعہ 23A اسلحہ ایکٹ کا مقدمہ درج تھا ملزم کو دوران گشت پولیس نے گرفتار کرکے ٹی ٹی پستول اور 5 گولیاں برآمد کی تھیں۔
علاوہ ازیں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی ممتاز سولنگی نے ساحل سمند ر پر شہریوں کو لوٹنے کے الزام میں گرفتار 4 جعلی پولیس اہلکاروں الطاف حسین، مزمل، اعجاز اور فقیر کو 19 ستمبر تک کے جسمانی ریمانڈ پر تھانہ درخشاں پولیس کے حوالے کردیا، ملزمان نے گزشتہ روز ساحل سمندر سی ویو کی پارکنگ میں مدعی مقدمہ بلال اور دیگر شہریوں سے ہزاروں روپے لوٹ لیے تھے جس کے بعد علاقہ پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے چاروں ملزمان کو حراست میں لیا دوران تحقیق انکشاف ہوا کہ چاروں جعلی پولیس اہلکار ہیں جوکہ پولیس کی وردیوں میں ملبوس تھے۔