LARKANA:
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے سیاسی جرگے پر واضح کردیا کہ وزیراعظم نواز شریف سے کوئی بات نہیں ہوگی اگر وہ استعفیٰ نہیں دیں گے تو ان کے لیے حکومت کرنا مشکل ہوجائے گا۔
اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج تاریخی دھرنا دے کر ثابت کرنا ہے کہ یہ زندہ قوم ہے، پولیس کی جانب سے لگائی جانے والی رکاوٹوں کے باجود ملک بھر سے لوگ دھرنے میں شریک ہوکر حکمرانوں کو بتا دیں کہ وہ ان سے ڈرنے والے نہیں ہیں،قوم قائداعظم کا پاکستان بنانے نکلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دھرنے کو غیر قانونی کہا گیا جبکہ پارلیمنٹ والے بتائیں دھرنے میں کیا چیز غیر قانونی ہے، میری 18 سال کی سیاست ایک طرف اور دھرنے کے 35 دن ایک طرف ہیں، میرے نزدیک الیکشن جیتنے سے زیادہ بہتر ہے کہ قوم جاگ جائے اب ملک بھر میں تحریک چلائیں گے جس کے لیے کراچی والے بھی تیار رہیں۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ دنیا میں سب سے کم ٹیکس پاکستان میں اکٹھا کیا جاتا ہے، جب وزیراعظم ٹیکس نہیں دیتے تو عوام کیوں دیں گے، نواز شریف بتائیں وہ انگلینڈ میں 2 ارب روپے ٹیکس دیتے ہیں اور پاکستان میں کتنا دیتے ہیں؟ اگر نواز شریف اپنا پیسہ ملک میں لے آئیں تو سرمایہ کار بھی یہاں آجائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف جہاں جاتے ہیں وہاں '' گو نواز گو'' کے نعرے لگتے ہیں، لگتا ہے کہ نواز شریف نے اپنا دورہ سکھر سیلاب متاثرین کے نعروں کے خوف کی وجہ سے ہی ملتوی کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں تقریریں کرنے والے عوام کے جاگنے پر ڈرے ہوئے ہیں اور جو جتنا بڑا چور ہے اتنا ہی زیادہ شور مچا رہا ہے جبکہ خطرہ انہیں ہمارے نظریئے سے ہے کیونکہ عوام اپنے حقوق سمجھ چکے ہیں۔