حقانی نیٹ ورک پر تحفظات کا اظہارجاری رہے گا امریکا
نیٹو سپلائی کی بحالی کے بعد پاکستان کیساتھ تعلقات معمول آرہے ہیں،امریکی محکمہ دفاع
امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی روٹ کی بحالی کے بعد پاکستان کے ساتھ تعلقات معمول پر آ رہے ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کے پریس سیکریٹری جارج لٹل نے گزشتہ روز پریس بریفنگ میں بتایا کہ ہم شکر گزار ہیں کہ سپلائی روٹس ہمیں اور ہمارے ایساف کے شراکت داروں کے لیے دستیاب ہے اور ہم یہ یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات اب مزید معمول کے فیز میں داخل ہو رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ امریکا وسیع تر ایشوز پر پاکستان کے ساتھ تعاون کر رہا ہے،حقانی نیٹ ورک سے متعلق ایک سوال پر جارج لٹل نے کہا کہ اس معاملے پر پاکستانی حکام کے ساتھ ہماری معمول کی بات چیت ہوتی رہتی ہے، حقانی نیٹ ورک کے معاملے پر ہمارا موقف واضح ہے اور اس معاملے پر ہم اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہیں گے۔
دریں اثناء آن لائن کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ا وباما انتظامیہ کو سلالہ چیک پوسٹ پر حملے پر پاکستان سے معافی مانگنے کے حوالے سے سخت مخالفت کاسامنا تھا تاہم صدارتی انتخابات میں صدر اوباما کو ممکنہ نقصان سے بچانے کے لیے انتظامیہ نے پاکستان سے معافی کے بجائے محض معذرتی بیان پر ہی اکتفا کیا اور یہی اس کی حکمت عملی تھی۔
انھوں نے کہا کہ امریکا وسیع تر ایشوز پر پاکستان کے ساتھ تعاون کر رہا ہے،حقانی نیٹ ورک سے متعلق ایک سوال پر جارج لٹل نے کہا کہ اس معاملے پر پاکستانی حکام کے ساتھ ہماری معمول کی بات چیت ہوتی رہتی ہے، حقانی نیٹ ورک کے معاملے پر ہمارا موقف واضح ہے اور اس معاملے پر ہم اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہیں گے۔
دریں اثناء آن لائن کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ا وباما انتظامیہ کو سلالہ چیک پوسٹ پر حملے پر پاکستان سے معافی مانگنے کے حوالے سے سخت مخالفت کاسامنا تھا تاہم صدارتی انتخابات میں صدر اوباما کو ممکنہ نقصان سے بچانے کے لیے انتظامیہ نے پاکستان سے معافی کے بجائے محض معذرتی بیان پر ہی اکتفا کیا اور یہی اس کی حکمت عملی تھی۔