سندھ کی تقسیم کا مطالبہ کیا اور نہ کبھی کریں گے حیدر عباس رضوی

ایم کیو ایم سندھ سمیت تمام صوبوں میں نئے انتظامی یونٹس کے قیام کا مطالبہ کرتی ہے، رہنما متحدہ


ویب ڈیسک September 19, 2014
واضح کردیتا چاہتے ہیں کہ انتظامی یونٹ کی بنیاد مذہب اور زبان نہیں ہوتی،حیدرعباس رضوی فوٹو: ایکسپریس/فائل

ADDU CITY, MALDIVES:

متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما حیدر عباس رضوی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم سندھ کی تقسیم نہیں بلکہ سندھ سمیت ملک کے تمام صوبوں میں انتظامی یونٹس کے قیام کا مطالبہ کرتی ہے جبکہ ہر سیاسی جماعت کے منشور میں نئے انتظامی یونٹس کا وعدہ موجود ہے۔


کراچی میں ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے حیدرعباس رضوی کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم نے بلا تفریق تمام صوبوں میں نئے انتظامی یونٹ کی بات کی اور 20 کروڑ کے ملک میں 20 صوبے بنانے کا مطالبہ کیا جبکہ اس حوالے سے بعض سیاسی جماعتوں نے حمایت اور بعض نے اختلاف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی ایساملک نہیں جہاں ایک انتظامی یونٹ کی آبادی 8 کروڑ ہو جبکہ جہاں آبادی 50 لاکھ کےلگ بھگ ہوتی ہے وہاں نیا انتظامی یونٹ بنادیاجاتاہے۔


ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کوئی ایسی جماعت نہیں جوانتظامی یونٹس کی مخالفت کرتی ہو جبکہ بہاولپور، جنوبی پنجاب اور ہزارہ صوبے کا قیام حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے منشور میں شامل تھا اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی سرائیکی اور ہزارہ صوبے کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا اور اسی طرح تحریک انصاف نے بھی اپنے منشور میں نئے انتظامی یونٹس ترتیب دینے کا وعدہ کیا تھا۔ حیدر عباس رضوی نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب انتظامی بنیاد پر یونٹس کی بات کی گئی تب حکمرانوں نے الگ شوشہ چھوڑ دیا لیکن ایم کیو ایم سندھ سمیت تمام صوبوں میں نئے انتظامی یونٹس کے قیام کا مطالبہ کرتی ہے اور ساتھ ہی واضح کردینا چاہتے ہیں کہ انتظامی یونٹ کی بنیاد مذہب اور زبان نہیں ہوتی۔


پڑوسی ممالک کی مثال دیتے ہوئے حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ 1947 میں بھارت میں 8 صوبے تھے لیکن آج 36 انتظامی یونٹس پر مشتمل ہے اور افغانستان میں انتظامی یونٹس کی تعداد 34 ہے جبکہ ایران میں انتظامی یونٹس کی تعداد 31 اور ترکی میں81 ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں