بلدیاتی آرڈیننس کیخلاف سندھ بچائو کمیٹی کی ریلیاں ودھرنے
مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں، سپر ہائی وے پر گاڑیوں کی طویل قطاریں۔
سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے خلاف سندھ بچائو کمیٹی نے حیدرآباد سمیت اندرون سندھ احتجاجی مظاہرے کیے اور مرکزی شاہراہوں پر دھرنے دیے ۔
مختلف قوم پرست اورسیاسی جماعتوں پر مشتمل سندھ بچاؤ کمیٹی نے حیدرآباد میں نسیم نگر چوک سے بائی پاس تک احتجاجی ریلی نکالی اور بائی پاس پر دھرنا دیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے ٹائر بھی جلائے۔
جس سے سپر ہائی وے بلاک ہو گئی اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کو سندھ اسمبلی میں پیش اور اس پر بحث کی کوشش کی گئی تو ہر بدھ کو سندھ کی تمام سڑکیں بلاک اور راستے بند کر دیں گے، مظاہرے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے خاتمے تک جاری رہیں گے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ کی تقسیم کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ایس یو پی کے شاہ محمد شاہ نے کہا کہ سندھ کو تقسیم کرنے کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، جیے سندھ تحریک کے سربراہ ڈاکٹر صفدر سرکی کا کہنا تھا کہ پی پی نے ماضی میں بھی سندھ کے خلاف سازشیں کیں۔
جسقم کے چیئرمین آکاش ملاح نے کہا کہ اگر نیا بلدیاتی آرڈیننس سندھ اسمبلی سے پاس کروانے کی سازش کی گئی تو اسمبلی کا گھیرائو کیا جائے گا۔ عوامی تحریک کے انور سومرو نے کہا کہ ہم نے سندھ کی تقسیم کی سازش کو 22 مئی کو کراچی میں دفن کر دیا ہے۔
مظاہرین سے عوامی جمہوری پارٹی کے سربراہ ابرار قاضی، مسلم لیگ نون کے سلیم ضیاء، پی پی شہید بھٹوکے مجید سیال،جے یو آئی (ف) کے اعظم جہانگیری، علی حسن چانڈیو اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
بدین میں سندھ بچائو کمیٹی میں شامل پارٹیوں نے نئے بلدیاتی آرڈیننس کے خلاف الگ الگ دھرنے دے کر سڑکیں بلاک کر دیں، بعد ازاں تمام پارٹیوں نے مشترکہ ریلی نکالی جب کہ بدین کے بعض علاقوں میں جزوی ہڑتال بھی رہی۔
علاوہ ازیں ٹھٹھہ، نوابشاہ، ٹنڈو محمد خان،ماتلی، قاضی احمد، تلہار،سیہون، ٹنڈو الہیار، ٹنڈو باگو، ٹنڈو غلام علی، کھوسکی، گولارچی، کڑیو گہنور، مٹھی اور دیگر شہروں میں بھی قوم پرست جماعتوں نے ریلیاں نکالیں اور شاہراہوں پر دھرنے دیے جس کے باعث سڑکوں پر سناٹا چھایا رہا۔
مختلف قوم پرست اورسیاسی جماعتوں پر مشتمل سندھ بچاؤ کمیٹی نے حیدرآباد میں نسیم نگر چوک سے بائی پاس تک احتجاجی ریلی نکالی اور بائی پاس پر دھرنا دیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے ٹائر بھی جلائے۔
جس سے سپر ہائی وے بلاک ہو گئی اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کو سندھ اسمبلی میں پیش اور اس پر بحث کی کوشش کی گئی تو ہر بدھ کو سندھ کی تمام سڑکیں بلاک اور راستے بند کر دیں گے، مظاہرے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے خاتمے تک جاری رہیں گے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ کی تقسیم کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ایس یو پی کے شاہ محمد شاہ نے کہا کہ سندھ کو تقسیم کرنے کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، جیے سندھ تحریک کے سربراہ ڈاکٹر صفدر سرکی کا کہنا تھا کہ پی پی نے ماضی میں بھی سندھ کے خلاف سازشیں کیں۔
جسقم کے چیئرمین آکاش ملاح نے کہا کہ اگر نیا بلدیاتی آرڈیننس سندھ اسمبلی سے پاس کروانے کی سازش کی گئی تو اسمبلی کا گھیرائو کیا جائے گا۔ عوامی تحریک کے انور سومرو نے کہا کہ ہم نے سندھ کی تقسیم کی سازش کو 22 مئی کو کراچی میں دفن کر دیا ہے۔
مظاہرین سے عوامی جمہوری پارٹی کے سربراہ ابرار قاضی، مسلم لیگ نون کے سلیم ضیاء، پی پی شہید بھٹوکے مجید سیال،جے یو آئی (ف) کے اعظم جہانگیری، علی حسن چانڈیو اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
بدین میں سندھ بچائو کمیٹی میں شامل پارٹیوں نے نئے بلدیاتی آرڈیننس کے خلاف الگ الگ دھرنے دے کر سڑکیں بلاک کر دیں، بعد ازاں تمام پارٹیوں نے مشترکہ ریلی نکالی جب کہ بدین کے بعض علاقوں میں جزوی ہڑتال بھی رہی۔
علاوہ ازیں ٹھٹھہ، نوابشاہ، ٹنڈو محمد خان،ماتلی، قاضی احمد، تلہار،سیہون، ٹنڈو الہیار، ٹنڈو باگو، ٹنڈو غلام علی، کھوسکی، گولارچی، کڑیو گہنور، مٹھی اور دیگر شہروں میں بھی قوم پرست جماعتوں نے ریلیاں نکالیں اور شاہراہوں پر دھرنے دیے جس کے باعث سڑکوں پر سناٹا چھایا رہا۔