مقدمات کی بڑھتی ہوئی تعداد عدلیہ کے لئے چیلنج ہے چیف جسٹس ناصرالملک
قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس چیف جسٹس پاکستان ناصر الملک کی سربراہی میں ہوا
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصر الملک کا کہنا ہےکہ مقدمات کی بڑھتی ہوئی تعداد عدلیہ کے لیے چیلنج ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں ہوا جس میں ماتحت عدلیہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا جبکہ اجلاس میں عدالتی پالیسی پر نظر ثانی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصرالملک کا کہنا تھا کہ مقدمات کی بڑھتی ہوئی تعداد عدلیہ کے لیے چیلنج ہے جس کے بعد مقدمات تیزی سے نمٹانے کے لیے فعال رویہ اختیار کرنا ہوگا جبکہ نظام کی بہتری کے لیے قومی عدالتی پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے عدالتی پالیسی پر نظر ثانی کے لیے چاروں صوبائی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان نے سفارشات بھی طلب کی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں ہوا جس میں ماتحت عدلیہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا جبکہ اجلاس میں عدالتی پالیسی پر نظر ثانی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصرالملک کا کہنا تھا کہ مقدمات کی بڑھتی ہوئی تعداد عدلیہ کے لیے چیلنج ہے جس کے بعد مقدمات تیزی سے نمٹانے کے لیے فعال رویہ اختیار کرنا ہوگا جبکہ نظام کی بہتری کے لیے قومی عدالتی پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے عدالتی پالیسی پر نظر ثانی کے لیے چاروں صوبائی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان نے سفارشات بھی طلب کی ہیں۔