ٹیکس چوروں کے خلاف عالمی سطح پر کریک ڈاؤن پر اتفاق

جی 20 وزرائے خزانہ کا اجلاس، او ای سی ڈی چیف نے بین الاقوامی ٹیکس نظام میں تبدیلی کیلیے 44 ممالک کی۔۔۔


AFP September 21, 2014
کیرنز، آسٹریلیا: جی 20 وزرائے خزانہ و سینٹرل بینک گورنرز اجلاس کے موقع پر لیا گیا گروپ، گروپ 20 نے ٹیکس چوری سے نمٹنے پر اتفاق کیا ہے اور ٹیکس بیس میں کٹوتی اور منافع کی چھوٹ کے حامل یا کم ٹیکس والے ممالک میں منتقلی روکنے کے لیے عالمی قوانین میں ترامیم کے حوالے سے اوای سی ڈی کی سفارشات کی آج منظوری متوقع ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

اوای سی ڈی چیف اینجل گڑیا نے ہفتہ کو عالمی سطح پر کارپوریٹ ٹیکس چوری پکڑنے کے لیے بین الاقوامی قوانین میں ترامیم کے لیے سفارشات جی 20 ممالک کو پیش کردیں۔

جی 20 وزرائے خزانہ اجلاس سے خطاب میں تنظم کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ یہ منصوبہ ٹیکس قوانین میں نقائص دور کرنے کے لیے بین الاقوامی ٹیکس نظام کو جدید بنانے کی طرف 100 سال میں اٹھایا جانے والا سب سے بڑا قدم ہے، ٹیکس چوری کے خلاف عالمی سطح پر کریک ڈاؤن کے نتیجے میں 5 سال کے دوران 24 ممالک میں رضاکارانہ پروگراموں کے ذریعے 37 ارب یورو (53 ارب ڈالر) کی نشاندہی ہو چکی ہے، مزید کا خیرمقدم کیا جائے گا۔

انھوں نے بتایا کہ مجوزہ پروجیکٹ کا مقصد ٹیکس کی بنیاد میں کمی اور مصنوعی طور پر کارپوریٹ منافع کو کم ٹیکس یا چھوٹ کے حامل علاقوں میں منتقل کرنے کی جارحانہ پریکٹسز کو روکنا ہے، یہ وہ مقامات ہیں جس کا قدر میں اضافے کی سرگرمی اور منافع کمانے سے کوئی تعلقات نہیں ہوتا۔ انھوں نے کہا کہ منصوبہ 44 ممالک بشمول جی 20 ارکان نے مل کرمرتب کیا ہے،منصوبے کے 7 مقاصد ہیں جس میں ٹیکس معاہدوں کے غلط استعمال کو روکنا، کم ٹیکس کے حامل ممالک میں منافع کی منتقلی پکڑنا اور ڈیجیٹل معیشت کے ٹیکس پراثرات سے نمٹنا شامل ہیں، فی الوقت کمپنیوں کی جانب سے بیرون ملک رکھے گئے سرمائے کا تخمینہ 2ٹریلین ڈالر ہے۔

جی 20 اجلاس کے سربراہ آسٹریلوی وزیر خزانہ جوہاکی نے کہا کہ وزرائے خزانہ ٹیکس بیس میں کمی اور منافع کی منتقلی کے عمل سے نمٹنے پر متفق ہیں تاکہ کمپنیاں اپنے ٹیکس منصفانہ طور پر ادا کرسکیں، ہم نے شفافیت اور ٹیکس چوری پر کریک ڈاؤن کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جی 20 ارکان ممالک کے درمیان ٹیکس معاملات پر معلومات کے خودکار تبادلے کے لیے حتمی مشترکہ رپورٹنگ معیار کی اتوار کو توثیق کر دیں گے، اس سے ہمیں ملٹی نیشنلز اور دولت مند افراد کی بیرون ملک آمدنی کو پتا چل جائے گا لہٰذا ان کے پاس چھپانے کی کوئی جگہ نہیں بچے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں