39 دن کی تحریک پورے ملک میں پھیل گئی، اب نیا پاکستان بننے سے کوئی نہیں روک سکتاِ، عمران خان ۔ فوٹو: فائل
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کو انتخابی دھاندلی کی غیرجانبدار تحقیقات کا نتیجہ پتا ہے اس لئے میاں صاحب پر برا وقت آنے والا ہے، بہتر ہے کہ آرام سے استعفیٰ دے دیں۔
اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میری جنگ فرسودہ نظام کے خلاف ہے لیکن نواز شریف فرسودہ نظام بچا رہے ہیں، میاں صاحب کو ایک ماہ چھٹی کی آفر دی تھی بہتر ہے وہ استعفیٰ دے کر اپنی جان چھڑا لیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں 3 دن کے نوٹس پر کامیاب جلسہ کیا۔ کراچی والوں کا جنون دیکھنے والا تھا جبکہ لاہور میاں نواز شریف کے ہاتھ سے نکل چکا ہے اور آج ہونے والی پارٹی میٹنگ میں لاہور جلسے کی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے گا۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ 39 دن کی تحریک پورے ملک میں پھیل گئی، اب نیا پاکستان بننے سے کوئی نہیں روک سکتا، نیویارک میں نواز شریف کا استقبال احتجاج سے ہوگا اگر نواز شریف کی جگہ ہوتا تو برے استقبال کے ڈر سے امریکا نہیں جاتا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی کا سب اعتراف کرتے ہیں لیکن پھر بھی نواز شریف اپنے عہدے سے استعفی نہیں دیتے، موجودہ اسمبلی کے بجائے اب نئی اسمبلی میں جائیں گے اور کسی کے کاندھے پر بیٹھ کر اقتدار میں آنا نہیں چاہتے۔
اس سے قبل کراچی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ قوم اب جاگ گئی ہے اور وہ ایک نیا پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں۔ جو قومیں ظلم کے آگے جھک جاتی ہیں ان کی تقدیر میں غلامی لکھی ہوتی ہے۔ وہ کراچی میں سب کو ایک کرنے آئے ہیں کیونکہ ملک میں ظالم اکٹھے ہیں اور قوم تقسیم ہے، انہوں نے اپنے اقتدار کے لئے ہمیں تقسیم کیا۔ ووٹ کی طاقت سے ملک میں حکومت کی تبدیلی ہمارا حق ہے، نواز شریف کے استعفے تک ہماری تحریک ختم نہیں ہوگی، ہم ایک نیا پاکستان بنائیں گے جہاں لوگ دنیا بھر سے نوکریاں ڈھونڈنے آئے گا۔ وہ فخر سے کہتے ہیں کہ ملک کے تمام صوبوں میں سب سے زیادہ تعلیمی بجٹ خیبر پختونخوا کا ہے۔ ملک میں اب تک جنگل کا قانون ہے، ہم ملک میں قانون لے کر آئیں گے۔ پولیس میں موجود گلو بٹوں کو نکال باہر کریں گے۔ ہم سزا اور جزا کا قانون لے کر آئیں گے اور وہ احتساب کرکے دکھائیں گے جو پاکستان میں طاقتور کا کبھی نہیں ہوا۔
عمران خان نے کہا کہ اپنے وعدے اسی وقت پورے کرسکتے ہیں جب عوام ان کا ساتھ دیں گے، مولانا فضل الرحمان نے دھرنے میں شریک خواتین کو جن الفاط سے نوازا اس پر وہ انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔ دنیا کے بہترین جمہوری ملکوں میں بہترین بلدیاتی نظام ہوتا ہے، جب تک بلدیاتی نظام نہیں آئے گا لوگ وڈیروں اور جاگیرداروں کے غلام رہیں گے۔ وہ اس ملک میں بہترین بلدیاتی نظام نافذ کریں، نواز شریف کے جانے کا وقت آگیا، اب انہیں امریکا اور سعودی عرب نہیں بچاسکتے۔ نئے پاکستان میں کسی طبقے پر ظلم نہیں ہوگا، یہاں اللہ کی برکت ہوگی۔ تحریک انصاف خاندانی سیاست کو ختم کریں گے، ان کے بیٹوں کو پارٹی میں اعلیٰ عہدے نہیں دیئے جائیں گے نہ ہی وہ سیاست کریں گے۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک حکومت میں شامل لوگ اس میں ملوث نہ ہو۔ ہمیں کہا جارہا ہے کہ اسلام آباد میں دھرنا فوج کے اشارے پر ہورہا ہے وہ عوام سے پوچھتے ہیں کہ کیا وہ کسی کے اشارے پر نکلے ہیں۔
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ قائداعظم کے شہر میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری عروج پر ہے،ہزاروں ڈاکٹراور انجینیر ملک چھوڑ کر جارہے ہیں۔ عمران خان کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ ختم کرنے آگئے ہیں۔ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے اس لئے قربانی سے پہلے قربانی ہوگی۔ تحریک انصاف سندھ کے صدر نادر اکمل لغاری نے کہا کہ کراچی سمیت پورا سندھ عمران خان کا گھر ہے، کبھی ہمیں ذوالفقار علی بھٹو کے نام پر تو کبھی قائد اعظم کی مسلم لیگ کے نام پر بیچا جاتا ہے۔ ایسی صورت میں سندھ کے محروم عوام عمران خان کی جانب دیکھ رہے ہیں۔
تحریک انصاف کے ڈپٹی چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں کراچی کے عوام نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا جس پر وہ ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، کل اسلام آباد کے دھرنے کا چالیسواں ہے، آج ہر نوجوان اور مزدور کے لبوں پر گو نواز گو کا نعرہ ہے۔ یہ قوم اب حکمرانوں کومعاف نہیں کرے گی۔ 25 دسمبر 2011 کو کراچی والوں نے تحریک انصاف کے جلسہ عام میں ایک سیاسی شخصیت کی شمولیت پر بھرپور انداز میں خوش آمدید کیا تھا اور باغی کے نعرے لگائے تھے اب وہ ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ (ن) میں چلے گئے ہیں وہ باغی نہیں داغی ہیں۔ وہ سندھی عوام سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم سندھ کے ہر ضلع اور ہر تعلقے میں جائیں گے۔ اب پیپلز پارٹی ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی جماعت نہیں رہی بلکہ زر اور زرداری کی جماعت ہوگئی ہے۔ کراچی والے خوف کی زنجیریں توڑ کر عمران کان کو کامیاب کرائیں۔