دنیا کو پاکستان کے متعلق اپنی رائے کا جائزہ لینا چاہیے مقررین

ملکی و غیر ملکی سائنسدانوںنے نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری پر 90 سے زیادہ لیکچرز دیے.


Staff Reporter September 27, 2012
ڈاکٹر اقبال اور ڈاکٹر عطا الرحمن نے شرکا اور نمایاں نمبر لینے والے محققین میں اسناد تقسیم کیں فوٹو: فائل

جامعہ کراچی کے نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے موضوع پر

4 روزہ 13ویں بین الاقوامی سمپوزیم کے میں شریک غیر ملکی و ملکی سائنسدان شرکا نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو انتہا پسندی کے حوالے سے پاکستان اور مسلم دنیا کے متعلق اپنی رائے کا ازسرِ نو جائزہ لینا چاہیے۔

سائنسی میدان میں باہمی تعاون انسانی فلاح کے لیے ضروری ہے حصولِ علم کا جذبہ سائنسدانوں اور محققین کو یکجا رکھتا ہے جنوبی ایشیائی ممالک کو مطلوبہ ترقی کے لیے اپنے بے پناہ قدرتی وسائل کو بروئے کار لانا ہوگا۔

شرکا نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے موضوع بین الاقوامی سمپوزیم کی اختتامی تقریب سے کیا،تقریب میں برطانیہ کے سائنسدان پیٹرک جی اسٹیل، ہندوستان کی ڈاکٹر بناسری ہزرا، میکسیکو کے این ویکسمین اور ملائیشیا کے کرسٹوفی ویارٹ اور ڈاکٹر عطا الرحمن نے خطاب کیا۔

سمپوزیم میں ملکی و غیر ملکی سائنسدانوں نے نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے موضوع پر 90 سے زیادہ لیکچرز دیے، پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمن نے کہا کہ پاکستان میں 600 سائنسدانوں کی سمپوزیم میں شرکت بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی کی سائنسی دنیا میں عزت و توقیر کی دلیل ہے۔

تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں یونان کے سائنسدان پروفیسر آئی پی جیروتھنیسز کہا بین الاقوامی برادری کو انتہا پسندی کے حوالے سے پاکستان اور مسلم دنیا کے متعلق اپنی رائے کا ازسرِ نو جائزہ لینا چاہیے، ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری اورڈاکٹر عطا الرحمن نے سمپوزیم کے شرکا اور پوسٹرمقابلے میں نمایاں نمبر لینے والے محققین میں اسناد تقسیم کیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں