پی ایم ڈی سی کا جامعہ کراچی اور سندھ یونیورسٹی کو نوٹس

طبی کالج اور اسپتال نہیں بناسکتے تو الحاق شدہ کالجز کو خیرباد کہہ دیں، نوٹس


Safdar Rizvi September 23, 2014
طبی کالج اور اسپتال نہیں بناسکتے تو الحاق شدہ کالجز کو خیرباد کہہ دیں، نوٹس۔ فوٹو: فائل

GHAZNI: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل(پی ایم ڈی سی) نے جامعہ کراچی اورجامعہ سندھ سمیت صوبے میں سرکاری سطح پر بغیر میڈیکل کالج اوراسپتال کے چلنے والے دیگرجنرل یونیورسٹیز کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔

جاری کیے گے نوٹسز میں جامعہ کراچی سمیت ان جامعات کوایک سال کی مہلت دے دی گئی ہے کہ وہ ایک سال کے دوران یا تو اپنا میڈیکل کالج اوراسپتال قائم کردیں یا پھر اپنے الحاق شدہ میڈیکل اینڈڈینٹل کالجز کو خیرباد کہہ دیں اور اپنے اداروں کے زیرانتظام میڈیکل کالج اوراسپتال قائم کیے بغیرنجی میڈیکل کالجز کو الحاق دینے کا سلسلہ بند کردیں۔

واضح رہے کہ پی ایم ڈی سی کے ایکٹ کے مطابق میڈیکل جامعات اور وہ جنرل یونیورسٹیز ہی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کوالحاق دینے کی اہل ہوسکتی ہیں جن کے زیرانتظام اپنے میڈیکل کالج اور اسپتال قائم ہوں تاہم جامعہ کراچی کے پاس اپنامیڈیکل کالج ہے اورنہ ہی اسپتال قائم ہے اس صورتحال کے تناظرمیں دونجی میڈیکل کالج پہلے ہی جامعہ کراچی کوخیربادکہہ چکے ہیں اور سرسید میڈیکل کالج اورلیاقت میڈیکل اینڈ ڈینٹسری کالج اپنا الحاق جامعہ کراچی سے منسوخ کراچکے ہیں جس سے جامعہ کراچی سالانہ خطیرآمدنی سے محروم ہوچکی ہے۔

یاد رہے کہ جامعہ کراچی کی انتظامیہ کئی باریونیورسٹی کے تحت اپنامیڈیکل کالج اوراسپتال قائم کرنے کے دعوے کرچکی ہے گزشتہ جلسہ تقسیم اسناد میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر یونیورسٹی کے تحت میڈیکل کالج اوراسپتال کے قیام کااعلان کرچکے ہیں یونیورسٹی میں اسپتال اورمیڈیکل کالج کے قیام کے لیے شعبہ کمپیوٹرسائنس کی نئی عمارت کے قریب عمارت بھی موجود ہے میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کی تعلیم کے لیے یونیورسٹی میں مائیکروبیالوجی اورفزیالوجی سمیت پہلے ہی دیگرابتدائی شعبہ قائم ہیں تاہم انتظامیہ کی جانب سے یونیورسٹی کے تحت میڈیکل کالج اور اسپتال کے قیام کے سلسلے میں عملی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں