دھماکے سے حواس باختہ ہوگئےسماعت متاثر ہوئیزخمی

کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی، بس کے شیشے جسم میں پیوست ہوگئے

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق دھماکہ سائیکل میں نصب ریموٹ کنٹرول بم سے ہوا۔ تصویر ایکسپریس ٹریبیون

مواچھ گوٹھ پل پر سپارکو کے ملازمین کو لے کر آنے والی بس کے قریب سائیکل میں نصب بم پھٹنے سے بس میں سوار24سے زائد افراد زخمی ہوگئے دھماکے کی آواز سے ایک راہ گیر دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگیا، دھماکے سے بس کا عقبی حصہ تباہ ہوگیا جبکہ علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں سے نکل آئے، ذرائع کے مطابق بم دھماکے کی ذمے داری لشکر بلوچستان نامی تنظیم نے قبول کرلی ہے تاہم اس سلسلے میں تحقیقات کی جارہی ہیں، تفصیلات کے مطابق سعید آباد تھانے کی حدود مواچھ گوٹھ پل پر حب چوکی سے آنے والی سپارکو کے ملازمین کی بس نمبرJB-1913کے قریب سائیکل میں نصب بم زور دار دھماکے سے پھٹ گیا

جس کے نتیجے میں بس میں سوار سپارکو کے24 سے زائد ملازمین زخمی ہوگئے، دھماکے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا زخمیوں کو فوری طور پر حب ریور روڈ پر واقع مرشد اسپتال لے جایا گیا جبکہ بعض زخمیوں کو سول اسپتال لایا گیا، ایس ایچ او سعید آباد چوہدری ارشاد نے بتایا کہ بس جب مواچھ گوٹھ پل پر پہنچی تو وہاں پہلے سے کھڑی ایک سائیکل میں نصب بم زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس سے بس کا عقبی حصہ زیادہ متاثر ہوا، ایس ایچ او نے بتایا کہ دھماکے کی آواز سے ایک راہ گیر دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگیا جس کی شناخت انصر کے نام سے ہوئی ہے، دھماکے میں استعمال کیا جانے والا بم سائیکل میں نصب کیا گیا تھا

جسے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے تباہ کیا گیا، دھماکے کی شدت سے بس کے تمام شیشے ٹوٹ گئے اور جائے وقوع پر اطراف میں15سے20میٹر کا علاقہ متاثر ہوا ہے، بس کے ٹکڑے اور شیشے دور تک بکھر گئے تھے، انھوں نے بتایا کہ بس جائے وقوع پر آگے نکل چکی تھی اور دھماکے سے بس کا عقبی حصہ متاثر ہوا جس کی وجہ سے نقصان کم ہوا، جائے وقوع پر پہنچنے والے ڈی آئی جی ویسٹ اکرم نعیم بروکا نے بتایا کہ سائیکل میں نصب کیے جانے والے بم میں تقریباً3کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بم کو تباہ کرنے کے لیے ریموٹ کنٹرول استعمال کیا گیا ہے تاہم حتمی رپورٹ آنے کے بعد ہی کچھ کہا جاسکے گا،


انھوں نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں بس کے باہر موجود ایک راہ گیر ہلاک ہوا ہے جبکہ بس کے اندر موجود افراد شیشے لگنے سے زخمی ہوئے ہیں، پولیس کے مطابق دھماکے کے بعد جائے وقوع کو سیل کردیا گیا، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ، سی آئی ڈی اور فارنسک ڈویژن کی تحقیقاتی ٹیموں نے جائے وقوع سے شواہد جمع کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، جائے وقوع کا معائنہ کرنے والے بم ڈسپوزل حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں ڈھائی سے تین کلو گرام بارود استعمال کیا گیا، بس کو دائیں جانب سے نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے بس کا عقبی حصہ زیادہ متاثر ہوا، ذرائع کے مطابق بم سائیکل کے کیریئر پر ایک ڈبے میں رکھا گیا تھا، دھماکے سے پل کا بیریئر بھی ٹوٹ گیا جبکہ سائیکل مکمل طور پر تباہ ہوگئی، دھماکا ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا اور ریموٹ کنٹرول کی رینج ڈیڑھ سو سے 2سو میٹر کے درمیان تھی،

دھماکے میں زخمی ہونے والے10 افراد کو سول اسپتال جبکہ تقریباً 2 درجن افراد کو حب ریور روڈ پر ہی واقع مرشد اسپتال پہنچایا گیا، زخمی ہونے والوں میں2 سگے بھائی اور باپ بیٹا بھی شامل ہیں، سول اسپتال سے ابتدائی طبی امداد کے بعد تمام زخمیوں کو اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ مرشد اسپتال سے متعدد افراد کو طبی امداد کے بعد گھروں کو روانہ کردیا گیا، سول اسپتال پہنچائے گئے زخمیوں میں سید ہارون ولد خائستہ خان اور سید علی ولد خائستہ خان سگے بھائی جبکہ وسیم ولد سلیم شاہ اور سلیم شاہ ولد ننھے خان باپ بیٹا بھی شامل ہیں، دیگر زخمیوں میں پرویز ولد حیات، فیصل ولد سلیم، واجد ولد اقبال، پیر محمد ولد چچھو، عبدالغفور ولد کریم اور ثاقب ولد ملک عبداللہ شامل ہیں،

مرشد اسپتال لائے جانے والے زخمیوں میں حبیب الرحمن، تنظیم، ساجد، اسرار، حبیب اللہ، محمد علی، غلام مصطفی، نصیب احمد، ضیا الرحمن، سلیمان، عارف، نصیب خان، عدیل، سید حیدر، محمد ریحان، وقار، ثاقب، شریف، ہارون، افتخار، اویس، فیصل، پیر محمد، عمیر اور الطاف شامل ہیں، زخمیوں میں سے زیادہ تر افراد ملیر کالا بورڈ کے رہائشی جبکہ چند افراد بلدیہ ٹائون کے رہائشی بتائے جاتے ہیں، علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کراچی میں حب چوکی کے قریب مواچھ گوٹھ میں اسپارکو کی بس پر بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے اور واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کرنے اور پولیس و رینجرز کے گشت میں اضافہ کرنے کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں، انھوں نے سیکریٹری صحت سندھ کو زخمی افراد کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

 
Load Next Story