جب تک پاکستان اور امریکا نہیں چاہیں گے افغانستان میں امن قائم نہیں ہوگا حامد کرزئی

امریکا افغانستان میں اپنے مخصوص ایجنڈے اور مقاصد کے حصول کے لیے امن نہیں چاہتا ، حامد کرزئی


ویب ڈیسک September 23, 2014
طالبان کے خلاف اس طویل جنگ کے ذمہ داربھی پاکستان اور امریکا ہیں،حامد کرزئی ۔ فوٹو رائٹرز

افغان صدر حامد کرزئی نے ایک بار پھر الزام عائد کیا ہے کہ جب تک پاکستان اور امریکا نہیں چاہیں گے افغانستان میں اس وقت تک امن نہیں آئے گا۔

کابل میں الوداعی خطاب میں افغان صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دورے کے دوران طالبان نے 20 بار سے زائد مرتبہ بات چیت کے ذریعے جنگ کے خاتمے کا عندیہ دیا اور ان کی یہ کوشش کامیاب ہو جاتی لیکن کچھ عناصر نے بات چیت کےعمل کو سبوتاژ کردیا اورطالبان کے خلاف اس طویل جنگ کے ذمہ داربھی پاکستان اور امریکا ہیں۔ انہوں نے نئی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا اور مغربی دنیا سے تعلقات میں انتہائی محتاط رہیں۔

افغان صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جاری جنگ میں ہر سال ہزاروں افغان لقمہ اجل بن جاتے ہیں جبکہ اس جنگ کےدوران صرف 2200 امریکی فوجی ہلاک ہوئے جب کہ امریکا افغانستان میں اپنے مخصوص ایجنڈے اور مقاصد کے حصول کے لیے امن نہیں چاہتا اوروہ یہاں جاری لڑائی کو بہانہ بنا کر اپنے ایئر بیس برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ افغانستان میں جاری جنگ افغانیوں کی نہیں بلکہ اسے ہم پر مسلط کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے درمیان شراکت اقتدار کے معاہدے پر دستخط کے بعد آئندہ ہفتے حامد کرزئی کی حکمرانی کا 13 سالہ دور ختم ہوجائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔