جاپان میں بچوں کو رلانے کے انوکھے مقابلے

اس سالانہ مقابلے کے تحت دو سومو پہلوان ننھے منے بچوں کو گود میں اْٹھا کر فضا میں بلند کرکے ڈرا کر رلاتے ہیں


Net News September 24, 2014
اس سالانہ مقابلے کے تحت دو سومو پہلوان ننھے منے بچوں کو گود میں اْٹھا کر فضا میں بلند کرکے ڈرا کر رلاتے ہیں۔ فوٹو : فائل

لاہور: روتے بچوں کو خاموش کرانے کے لیے طرح طرح کے جتن کرنا پڑتے ہیں مگر جاپان میں ایک ایسا دلچسپ مقابلہ بھی منعقد کیا جاتا ہے جس میں ہنستے کھیلتے بچوں کوخاص طور پر رلایا جاتا ہے۔

400 سال پرانے سے اس سالانہ مقابلے کے تحت دو سومو پہلوان ننھے منے بچوں کو گود میں اْٹھا کر فضا میں بلند کرکے ڈراتے ہیں جس کے بعد ایک ریفری بچوں کے رونے کا مقابلہ کرواتا ہے۔ ناکی سومو اور بے بی کرائی سومو کے نام سے ہونے والے اس سالانہ مقابلے میں رواں برس بھی تقریباً1ہزار بچوں نے حصہ لیا۔ ایک سال سے کم عمر کے بچوں کے درمیان کیے جانے والے اس انوکھے مقابلے میں جو بچہ سب سے بلند آواز میں اور دیر تک روتا ہے۔

اسے فاتح قرار دیا جاتا ہے۔ جاپانی رسم و رواج کے تحت ان بچوں کے والدین کا ماننا ہے کہ بچوں کے اس طرح رونے سے نہ صرف ان کی صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ وہ شیطانی اثرات سے بھی محفوظ رہتے ہیں لہٰذا اس مقابلے میں اپنے بچوں کی اینٹری کروانے کے لیے والدین 37 ڈالر بھی خوشی خوشی ادا کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں