عالمی ادارہ صحت نے پولیو کے خاتمے میں پاکستان کو سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیدیا
پاک فوج کی کوششوں سے خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں کے بچوں کو بھی پولیو کے قطرے پلائے جارہے ہیں، عالمی ادارہ صحت
عالمی ادارہ صحت نے دنیا سے پولیو کے مکمل خاتمے میں پاکستان کو سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیو سے متاثرہ ہر 10 میں سے 9 بچے پاکستان میں رہتے ہیں۔
عالمی اداہ صحت نے دنیا بھر میں پولیو کی صورتحال کے حوالے سے اقوام متحدہ میں رپورٹ کردی جس میں انڈونیشیا، بنگلادیش اور بھارت کو پولیو سے پاک ممالک قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نائجیریا بھی پولیو کے خاتمے کے قریب ہے لیکن پاکستان میں اب بھی پولیو سے متاثرہ بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے اور پولیو سے متاثرہ ہر 10 میں سے 9 بچے پاکستان میں رہتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال دنیا بھر میں پولیو کے 178 کیسز سامنے آئے جن میں سے 166 کیسز پاکستان میں رپورٹ ہوئے لہٰذا پاکستان میں وائرس کے خاتمے کے لئے ہنگامی سطح پراقدامات کی ضرورت ہے۔
عالمی ادارے کی رپورٹ میں پاکستان سے وائرس کے انسداد کے لئے پاک فوج کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاک فوج کی کوششوں سے خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں کے بچوں کو بھی پولیو کے قطرے پلائے جارہے ہیں جس کے باعث پچھلے 12 ماہ میں پاکستان میں وائرس کے خاتمے میں بہتری آئی ہے۔
عالمی اداہ صحت نے دنیا بھر میں پولیو کی صورتحال کے حوالے سے اقوام متحدہ میں رپورٹ کردی جس میں انڈونیشیا، بنگلادیش اور بھارت کو پولیو سے پاک ممالک قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نائجیریا بھی پولیو کے خاتمے کے قریب ہے لیکن پاکستان میں اب بھی پولیو سے متاثرہ بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے اور پولیو سے متاثرہ ہر 10 میں سے 9 بچے پاکستان میں رہتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال دنیا بھر میں پولیو کے 178 کیسز سامنے آئے جن میں سے 166 کیسز پاکستان میں رپورٹ ہوئے لہٰذا پاکستان میں وائرس کے خاتمے کے لئے ہنگامی سطح پراقدامات کی ضرورت ہے۔
عالمی ادارے کی رپورٹ میں پاکستان سے وائرس کے انسداد کے لئے پاک فوج کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاک فوج کی کوششوں سے خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں کے بچوں کو بھی پولیو کے قطرے پلائے جارہے ہیں جس کے باعث پچھلے 12 ماہ میں پاکستان میں وائرس کے خاتمے میں بہتری آئی ہے۔