ترکی اور برازیل میں متنازع فلم تک رسائی روکنے کا حکم

گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج جاری، مصری اخبار نے جوابی خاکے شائع کردیے

گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج جاری، مصری اخبار نے جوابی خاکے شائع کردیے فوٹو: فائل

گستاخانہ فلم اورتوہین آمیز خاکوں کے خلاف پاکستان سمیت دنیابھرمیں احتجاج جاری ہے اور اس کا اظہارمختلف طریقوں سے کیاجا رہا ہے۔

ایک مصری اخبارنے فرانسیسی اخبارکے توہین آمیز خاکوں کا جواب خاکوں سے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔'الوطن'جوترقی پسند اخبار تصور کیا جاتا ہے نے 13 خاکے شائع کیے جن کا عنوان تھا 'فائٹ کارٹون ودکارٹون' یعنی خاکوں کاجواب خاکوں سے یااینٹ کاجواب پتھرسے۔ ایک خاکے میںعینک دکھائی گئی ہے جس کے شیشے میں ورلڈ ٹریڈسینٹر کی جلتی عمارت کا عکس دکھائی دے رہاہے اور اس کے نیچے یہ عبارت ہے 'اسلامی دنیا کیلیے مغربی عینک'۔


دو صفحات پرکارٹون جبکہ فرانسیسی اخبار کا جواب دینے کے لیے مضامین اور تجزیوں کیلیے12 مختص کیے گئے۔ ایک کارٹون میں سفید فام شخص کوغصیلے،باریش شخص کودہشتگرد کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور جب اسے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ داڑھی والا غصیلا شخص اسرائیلی ہے تو وہ سفید فام شخص اسے گلدستہ پیش کرتا ہے۔اے پی پی کے مطابق برازیل کی عدالت نے گستاخانہ فلم10دنوں میں یوٹیوب سے ہٹانے کا حکم دیاہے۔ جج نے برازیل میں گوگل کے صدر فیبیو ڑوزے سِلوا کوئلیو کی گرفتاری کا حکم بھی دیا،اس نے چند ویڈیوز ہٹانے سے انکار کر دیا تھا۔

آن لائن کے مطابق اسلام مخالف فلم کیخلاف پرتشدد احتجاج کے بعد30 سالہ آسٹریلوی نے اسلامی سکول جلانے اور اس پرسورکے خون کا سپرے کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ترک وزیراعظم رجب طیب اردگان نے توہین آمیز فلم تک رسائی روکنے کے احکامات جاری کئے ہیں کیونکہ اس سے مسلمانوں کے احساسات مجروح ہوئے ہیں۔ مصر میں توہین آمیز فلم کے کچھ حصے انٹرنیٹ پر جاری کرنے کے الزام میں گرفتار مصری قبطی عیسائی کیخلاف مقدمے کی سماعت شروع ہوگئی ہے۔

دریں اثنا امریکہ نے توہین آمیزفلم کیخلاف پرتشدد مظاہروںکا شکار تمام ممالک کواحتجاج ختم کرانے پر زوردیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے سفارتخانوں کی حفاظت اور سکیورٹی اہلکاروںکی تعیناتی سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ حکومتوں کو مناسب اقدامات کرنا ہونگے ۔ امریکی قومی سلامتی کے نائب مشیرجن روھوڈز نے میڈیا سے گفتگومیں کہاکہ ان ممالک کوچاہیے کہ وہ احتجاج کاسلسلہ ختم کریں جوانکے اپنے عوام کوبھی ہراساں کرنے کا باعث بن رہا ہے۔
Load Next Story