ملک ریاض کے وکیل کاسڈل کمیشن میں پیش ہونے سے انکار
اجلاس آج ہوگا،کمیشن ہماری نظرثانی درخواست پرفیصلے تک تفتیش روک دے،زاہدبخاری
ارسلان افتخارکیس میں ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری نے شعیب سڈل کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے انکارکردیاہے ۔
شعیب سڈل کمیشن کو دی گئی درخواست میں ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری نے موقف اختیار کیاہے کہ شعیب سڈل کے چیف جسٹس آف پاکستان کی فیملی سے ذاتی تعلقات ہیں اس لیے انصاف کی توقع نہیں، شعیب سڈل کمیشن کی تفتیش تعصب پر مبنی ہوگی ، سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست کی سماعت تک تفتیش روکی جائے۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے زاہد بخاری کا کہنا تھاکہ سپریم کورٹ کو یک رکنی تفتیشی کمیشن بنانے کا کوئی اختیار حاصل نہیں ایک رکنی کمیشن کی اس پہلے کوئی مثال نہیں ہے ۔
آئی این پی کے مطابق زاہدحسین بخاری نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جب تک کمیشن کیخلاف ہماری نظر ثانی کی درخواست کا فیصلہ نہیں ہوجاتاکمیشن کوکام کا اختیار نہیں ہے'تفتیشی ٹیم کم تر درجے اور قانون سے مذاق کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیشن میں کم درجے کے افسران لگائے گئے ہیں اور وہ افسران ہائی پروفائل کیس کی تفتیش کی اہلیت نہیں رکھتے، ہم سمجھتے ہیں کہ کہ شعیب سڈل کی سر براہی میں کمیشن بننا بھی مذاق ہے۔
ثناء نیوزکے مطابق انھوں نے کہا کمیشن پر ہم نے 100 مرتبہ عدم اعتماد کااظہارکیا ہے، سپریم کورٹ کمیشن کے حوالے سے ان کے تحفظات دور نہیںکر رہی ۔انھوں نے الزام عائدکیا کہ شعیب سڈل کمیشن میں شامل کئے گئے تمام لوگوںکو تعریفی اسناد چیف جسٹس کی سفارش پر دی گئی تھیں لہٰذا ان تمام افرادکا جھکائو ڈاکٹر ارسلان کو بچانے کی طرف ہوگا ،ہم کمیشن کے سامنے اس وقت تک پیش نہیں ہوںگے جب تک ہمارے تحفظات دور نہیں ہوں گے ۔ اس بات سے ہم نے تحریری طور پرکمیشن کو بھی آگاہ کر دیا ہے ۔واضح رہے کہ کمیشن کااجلاس آج ہوگا۔
شعیب سڈل کمیشن کو دی گئی درخواست میں ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری نے موقف اختیار کیاہے کہ شعیب سڈل کے چیف جسٹس آف پاکستان کی فیملی سے ذاتی تعلقات ہیں اس لیے انصاف کی توقع نہیں، شعیب سڈل کمیشن کی تفتیش تعصب پر مبنی ہوگی ، سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست کی سماعت تک تفتیش روکی جائے۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے زاہد بخاری کا کہنا تھاکہ سپریم کورٹ کو یک رکنی تفتیشی کمیشن بنانے کا کوئی اختیار حاصل نہیں ایک رکنی کمیشن کی اس پہلے کوئی مثال نہیں ہے ۔
آئی این پی کے مطابق زاہدحسین بخاری نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جب تک کمیشن کیخلاف ہماری نظر ثانی کی درخواست کا فیصلہ نہیں ہوجاتاکمیشن کوکام کا اختیار نہیں ہے'تفتیشی ٹیم کم تر درجے اور قانون سے مذاق کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیشن میں کم درجے کے افسران لگائے گئے ہیں اور وہ افسران ہائی پروفائل کیس کی تفتیش کی اہلیت نہیں رکھتے، ہم سمجھتے ہیں کہ کہ شعیب سڈل کی سر براہی میں کمیشن بننا بھی مذاق ہے۔
ثناء نیوزکے مطابق انھوں نے کہا کمیشن پر ہم نے 100 مرتبہ عدم اعتماد کااظہارکیا ہے، سپریم کورٹ کمیشن کے حوالے سے ان کے تحفظات دور نہیںکر رہی ۔انھوں نے الزام عائدکیا کہ شعیب سڈل کمیشن میں شامل کئے گئے تمام لوگوںکو تعریفی اسناد چیف جسٹس کی سفارش پر دی گئی تھیں لہٰذا ان تمام افرادکا جھکائو ڈاکٹر ارسلان کو بچانے کی طرف ہوگا ،ہم کمیشن کے سامنے اس وقت تک پیش نہیں ہوںگے جب تک ہمارے تحفظات دور نہیں ہوں گے ۔ اس بات سے ہم نے تحریری طور پرکمیشن کو بھی آگاہ کر دیا ہے ۔واضح رہے کہ کمیشن کااجلاس آج ہوگا۔