پورے ملک مین انتظامی یونٹ بننے چاہئیں ایکسپریس فورم

ایسے متنازع ایشوز کو نہ چھیڑا جائے جس سے زنجش پیدا ہو، سعیدغنی


Express Forum Report September 25, 2014
کراچی: ایکسپریس فورم میں محمد حسین اظہار خیال کررہے ہیں، حافظ نعیم الرحمن، خرم شیر زمان، سعید غنی اور شاہ محمد شاہ بھی موجود ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

ایم کیو ایم سمیت جو جماعتیں نئے انتظامی یونٹس کے قیام کا مطالبہ کر رہی ہیں، ان کو چاہیے کہ وہ اس مسئلے کو اسمبلی کے فورم پر لے جائیں تاکہ تمام جماعتوں کا نقطہ نظر سامنے آسکے جب کہ ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ نئے انتظامی یونٹ صرف سندھ میں نہیں پورے پاکستان میں بننے چاہئیں، ہم سندھ کی تقسیم نہیں چاہتے۔

ان خیالات کا اظہارایکسپریس فورم میں شریک پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر سعید غنی ، جماعت اسلامی کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمن،پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان ،پاکستان مسلم لیگ (ن)سندھ کے نائب صدرشاہ محمدشاہ اورمتحدہ قومی موومنٹ کے رہنمارکن سندھ اسمبلی محمد حسین نے کیا، ایکسپریس فورم کا موضوع ملک میں نئے انتظامی یونٹس کا قیام اور سیاسی جماعتوں کی رائے تھا۔پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبوں کا مطالبہ ایم کیو ایم کا حق ہے لیکن اس کی مخالفت کرنا پیپلز پارٹی کا اپنا حق ہے، ہم سب کی رائے کااحترام کرتے ہیں۔

پیپلز پارٹی کی کوشش ہوتی ہے کہ سندھ میں ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر فیصلے کیے جائیں،ملک بہت سے مسائل کا شکار ہے،متنازع مسائل کواس وقت نہ چھیڑا جائے،ایم کیو ایم ذمے دارجماعت ہے ، اسی لیے ہم امید کرتے ہیں کہ ایسے ایشوزپرسیاست نہ کی جائے، جس سے رنجش یااختلافات پیدا ہوں،سندھ میں ضلع یاڈویژن انتظامی یونٹس ہی ہیں ،اگران کوبااختیار بناناہے تو بات چیت کی جا سکتی ہے،اردو بولنے والے کو وزیر اعلیٰ بننا چاہیے، یہ ایم کیو ایم کی جائز بات ہے۔

وزیراعلیٰ بننے کا معاملہ نمبر گیم ہوتاہے،سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کی ذمے دارپیپلز پارٹی کی حکومت نہیں،جب ہم نے حلقہ بندیاں کیں اوربلدیاتی ایکٹ منظور کیا تو اس معاملے پرایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں نے ہماراساتھ نہیں دیا، بلدیاتی حلقہ بندیاں سپریم کورٹ میں چیلنج کردی گئیں اورسپریم کورٹ نے حکم دیاکہ حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کرے گا،حلقہ بندیوں میںکوئی بددیانتی نہیں کی گئی،حلقہ بندی میں آبادی، رقبے اور دیگر معاملات کو سامنے رکھناپڑتاہے،سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں کیلیے الیکشن کمیشن کو کہا گیا ہے کہ وہ جلدسے جلدحلقہ بندیاں کریں،معاملات طے ہوتے ہی جلداز جلدسندھ میں بلدیاتی انتخابات کرادیے جائیں گے۔

ایم کیو ایم کے رہنما محمد حسین نے کہاکہ نئے انتظامی یونٹس کا قیام صرف سندھ کامسئلہ نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ملک بھر میں جہاں ضروری ہو نئے انتظامی یونٹ بنائے جائیں،بعض لوگ ہمارے اس مطالبے کواس طرح لے رہے ہیں جیسے ایم کیو ایم سندھ کی تقسیم چاہتی ہے، ہم ہر فورم پرواضح طور پر ایم کیو ایم سندھ کی تقسیم نہیں چاہتی ، ہم چاہتے ہیں کہ آبادی کی بنیاد پرسندھ سمیت پورے ملک میں نئے انتظامی یونٹس بنائے جائیں، ایم کیو ایم جب ضروری سمجھے گی نئے انتظامی یونٹس کا معاملہ پارلیمنٹ اور سندھ اسمبلی میں اٹھایا جائے گا۔

کوٹہ سسٹم سندھ کے شہری اوردیہی علاقوں کی عوام میں تفریق پیدا کر رہا ہے، اس کو ختم ہونا چاہیے کیونکہ اس کی وجہ سے صوبہ عملی طور پر2حصوں میں تقسیم ہے،اس وقت افسران کے ذریعے بلدیاتی نظام چلایا جا رہا ہے،بلدیاتی نظام عوامی نمائندے چلاتے ہیں،سندھ میں فوری طور پر بلدیاتی انتخابات ہونے چاہئیں،بلدیاتی نظام نہ ہونے سے عوام بدترین مسائل کا شکارہیں اوربے حدمشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے،اس وقت صورتحال یہ ہے کہ صوبے بھرمیں کہیں ایڈمنسٹریٹرہیں،کہیں کمشنرو ڈپٹی کمشنر اور کہیں معاملات کوسرکاری افسران کے ذریعے چلایا جارہا ہے۔

سپریم کورٹ جب ہر معاملے پرسوموٹو نوٹس لیتی ہے تو اس معاملے پر بھی عدالت عظمیٰ کو ازخود نوٹس لیناچاہیے،ہماری تجویز ہے کہ ابھی موجودہ حلقہ بندیوں کے تحت ہی بلدیاتی الیکشن کرادیے جائیں اورپھر آہستہ آہستہ نئی مردم شماری اورحلقہ بندیاں کی جائیں،اس کے بعد آئندہ بلدیاتی الیکشن نئی مردم شماری اورحلقہ بندیوںکے تحت کرائے جائیں۔جماعت اسلامی کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ اگر پاکستان کے آئین میں گنجائش موجود ہے تو نئے انتظامی یونٹس کے قیام پرمتعلقہ فورم پربات چیت کی جائے۔

ایم کیو ایم کی جانب سے نئے انتظامی یونٹس کا معاملہ اٹھانا بے وقت مسئلہ چھیڑنے کے مترادف ہے،ملک میں افواہیں گرم ہیں کہ مارشل لاآ رہا ہے اس وقت متنازع مسائل پرسیاست نہیں ہونی چاہیے،پرویز مشرف کا بلدیاتی نظام اچھا ہے ، اس میں ترامیم کرکے اس نظام کو رائج رکھا جا سکتا تھالیکن سیاسی حکومتوں نے اپنے مفادات کی خاطر اس نظام کوختم کر دیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماخرم شیرزمان نے کہاہے کہ تحریک انصاف ملک میں نئے انتظامی یونٹس کے قیام کی حمایت کرتی ہے،ہماری جماعت خیبرپختونخوامیں بلدیاتی الیکشن کرانے کو تیار ہے لیکن ہماری ترجیح ہے کہ وہاں الیکشن بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے ہوں، ہم موجودہ سسٹم کے ذریعے بلدیاتی الیکشن نہیں چاہتے۔

مسلم لیگ(ن) سندھ کے مرکزی نائب صدر شاہ محمدشاہ نے کہاکہ ملک میں اس وقت دھرنوں کا راج ہے، دھرنوں کے پارٹ ون کا گیم ختم ہوچکا ہے، نئے انتظامی یونٹس کا معاملہ اٹھانا گیم کا پارٹ ٹو ہے،الطاف حسین قابل احترام ہیں ،ان سے التجاہے ایسی نازک صورتحال میں اس حساس مسئلے کونہ چھیڑا جائے، جمہوریت کی بنیادبلدیاتی انتخابات ہوتے ہیں،الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ جلدسے جلدحلقہ بندیاں کرائے تاکہ بلدیاتی انتخابات کاانعقاد ممکن ہوسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں