زہرہ شاہد کے قتل میں ملوث ایک ملزم گرفتار کرلیا ایڈیشنل آئی جی کراچی

تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد کا قتل ڈکیتی نہیں بلکہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ تھا، غلام قادرتھیبو

زہرہ شاہد کو 18 مئی 2013 کو ان کے گھر کے سامنے ہی قتل کردیا گیا تھا اور تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے ان کے قتل کا الزام ایم کیو ایم پر عائد کیا تھا۔ فوٹو فائل

ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادرتھیبو کا کہنا ہےکہ تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد کا قتل ٹارگٹ کلنگ تھی جس میں ملوث ایک ملزم کو ڈیفنس سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

کراچی میں پولیس ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے غلام قادر تھیبو نے بتایا کہ تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد کا قتل ڈکیتی نہیں بلکہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ تھا جس میں ملوث ایک ملزم کو ڈیفنس سے گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ کیس میں زیر حراست دیگر افراد سے بھی تفتیش جاری ہے، زہرہ شاہد کا قتل ایک مشکل کیس تھا جسے محنت سے تقریباً حل کرلیا ہے۔ ایم کیوایم کے گرفتار کارکنان کے حوالے سے غلام قادرتھیبو نے کہا کہ گزشتہ روز گرفتار کیے گئے 23 میں سے 8 افراد کو چھوڑ دیا گیا ہے جبکہ باقی سے تفتیش جاری ہے اگر وہ بے گناہ ہوئے تو انہیں بھی چھوڑ دیا جائے گا۔


ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ کارکنان کی گرفتاری پر ایم کیوایم سے کہا تھا جب حکومت ان کی بات سن رہی ہے تو پھر دھرنا دینا مناسب نہیں کیونکہ اس سے شہریوں کو مشکلات ہوں گی لیکن اگرایم کیوایم نے دھرنا دینا ہی ہے تو ایسی جگہ دیئے جائیں جہاں سڑک بند نہ ہو جبکہ ایم کیوایم شارع فیصل سے دھرنا کہیں اور منتقل کرلے، شارع فیصل پر دھرنوں کی روایت اچھی نہیں اس سے عوام کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔ غلام قادر تھیبو نے جامعہ کراچی کے پروفیسر شکیل اوج کے قتل کی تحقیقات میں بھی پیش رفت کا امکان ظاہر کیا ہے۔

واضح رہے کہ زہرہ شاہد کو 18 مئی 2013 کو ان کے گھر کے سامنے ہی قتل کردیا گیا تھا اور تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے ان کے قتل کا الزام ایم کیو ایم پر عائد کیا تھا۔
Load Next Story