CLOVIS, CA, US:
ڈیفنس فیز 4 میں ایس ایس پی فاروق اعوان پر خود کش حملے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق جبکہ فاروق اعوان سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 4 میں ایس ایس پی فاروق اعوان کی گاڑی پر خود کش حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور فاروق اعوان سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے جبکہ زخمیوں میں 2 خواتین بھی شامل ہیں جنہیں فوری طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ایس ایس پی ایس آئی یو فاروق اعوان ڈیفنس میں اپنے دفتر سے رہائش گاہ گزری کی جانب جارہے تھے کہ اس دوران گزری تھانے کی حدود مومن چورنگی پر ان گاڑی کو نشانہ بنایا گیا،ابتدائی اطلاعات کے مطابق موٹرسائیکل پر سوار خود کش حملہ آور فاروق اعوان کی گاڑی سے جا ٹکرایا جس کے نتیجے میں زور دار دھماکا ہوا جو اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی جبکہ دھماکے سے کار، پولیس موبائل اور ایک موٹرسائیکل مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور جائے وقوعہ پر 10 سے 15 فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا۔
جناح اسپتال کی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق اسپتال میں 7 زخمی لائے گئے جن میں سے 2 افراد جاں بحق ہوئے جن کی شناخت عبدالغفور اور کلیم اللہ کے نام سے ہوئی اور دیگر زخمیوں پولیس اہلکار اور 2 خواتین بھی شامل ہیں جنہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جبکہ حملے میں ایس ایس پی فاروق اعوان بھی معمولی زخمی ہوئے جنہیں نجی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے میں 80 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا اور دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جبکہ فاروق اعوان کی گاڑی بم پروف تھی جو 35 کلو گرام دھماکا خیز مواد برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی تھی۔
دوسری جانب میڈیا سے مختصر بات کرتے ہوئے ایس ایس پی فاروق اعوان کا کہنا تھا کہ گاڑی گھر کے قریب پہنچنے پر حملہ کیا گیا لیکن اللہ نے حملے میں محفوظ رکھا، کوئی اللہ کی مرضی کے بغیر کسی کی جان نہیں لے سکتا،مجھ پر چاہے جتنے حملے کیے جائیں لیکن ہم اپنا کام کرتے رہیں گے۔ ادھر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور گورنر عشرت العباد خان اور دیگر شخصیات کی جانب سے فاورق اعوان پر حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ فاروق اعوان پولیس کے اہم شعبوں میں خدمات انجام دیتے رہے ہیں اور اس دوران دہشت گردوں کے خلاف کی جانے والی متعدد کارروائیوں میں بھی شامل رہے ہیں جس کےباعث فاروق اعوان پر اس سے قبل بھی 2 قاتلانہ حملے فیریئر اور سہراب گوٹھ پر کیے گئے جس میں بھی وہ معمولی زخمی ہوئے۔