افغان صوبے غزنی میں طالبان کے حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 100 افراد ہلاک

سکیورٹی اہلکاروں کے پاس بھاری اسلحہ نہ ہونے کے باعث آجرستان کسی بھی وقت طابان کے قبضے میں جاسکتا ہے، ڈپٹی گورنر غزنی


حملوں کے دوران طالبانوں نے 60 سے 70 گھروں کو بھی جلا دیا، فوٹو فائل

افغان صوبے غزنی میں طالبان کے مختلف حملوں میں 100 افراد ہلاک ہوگئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔


غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق غزنی کے نائب گورنر محمد علی احمدئی نے بتایا کہ گزشتہ روز سے آجرستان میں جاری طالبان کے حملوں میں 100 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ حملوں کے دوران طالبانوں نے 60 سے 70 گھروں کو بھی جلا دیا۔ غزنی کے نائب گورنر کے مطابق علاقے میں طالبان اور افغان سکیورٹی فورسز کے دوران شدید لڑائی بھی جاری ہے جبکہ آجرستان میں افغان فوج کی تعداد انتہائی کم ہے اور ان کے پاس ہتھیار بھی نہ ہونے کے برابر ہیں،علاقے میں صرف نیشنل آرمی اور پولیس موجود ہے جن کے مقابلے میں طالبان کے پاس جدید ہتھیار ہیں۔


نائب گورنر محمد علی کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اہلکاروں کے پاس بھاری اسلحہ نہ ہونے کے باعث آجرستان کسی بھی وقت طابان کے قبضے میں جاسکتا ہے، اس صورتحال سے مرکزی حکومت کو آگاہ کردیا گیا ہے جس کےبعد صدر نے فضائی مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ دوسری جانب غزنی کے ڈپٹی پولیس چیف نے بھی طالبان کے حملوں کی تصدیق کی ہے۔


تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں