MIRPUR:
وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگردی، بیروزگاری اور ٹارگٹ کلنگ پاکستان کا مقدر نہیں اسے بدلنے کے لئے سب کو مل کر ایک ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان کو دنیا میں باوقار مقام دلا کر رہیں گے۔
نیویارک میں وزیراعظم نواز شریف اب سے کچھ دیر بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے جبکہ اس سے قبل پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ پاکستان میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم ہورہا تھا، اسٹاک ایکسچینچ تیزی سے ترقی کررہی تھی، ریونیو بڑھ رہا تھا، حکومت اداروں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہی تھی لیکن دھرنوں کے باعث ترقی کے سفر کو شدید دھچکا لگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر کو پاکستان میں 34 بلین ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کرنا تھے لیکن دھرنوں کے باعث وہ پاکستان آنے کے بجائے بھارت چلے گئے جبکہ مالدیپ اور سری لنکا کے صدور نے بھی اسی وجہ سے دورہ پاکستان منسوخ کیا۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم پر الزام لگایا جارہا ہے کہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) دھاندلی میں ملوث تھی جبکہ چاروں صوبوں میں پیپلزپارٹی کے نامزد کردہ افراد نگراں حکومت کا حصہ تھے تو ہمیں دھاندلی کا ذمہ دار کیوں ٹھہرایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ زبان استعمال نہیں کرسکتا جو دھرنے میں کی جارہی ہے، کبھی زندگی میں اس طرح کی زبان استعمال نہیں کی، آئین کی بالادستی کے لئے جمہوری جماعتیں متحد ہیں اور پارلیمانی رہنماؤں نے وعدہ کیا ہے کہ استعفے کے مطالبے کا کسی صورت میں ساتھ نہیں دیں گے۔
نواز شریف نے کہا کہ بجلی کے کارخانے مکمل کرنے میں کم از کم 3 سے 4 سال لگتے ہیں اور اس جانب بڑھ رہے ہیں، دیامر بھاشا ڈیم، داسو اور دیگر ڈیموں سے 14 ہزار میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی، چار ہزار میگاواٹ منصوبے بھاشا ڈیم کے لئے آئندہ ماہ واشنگٹن میں کانفرنس ہوگی جبکہ داسو ٹیم کے لئے عالمی بینک کے صدر نے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔