وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاک بھارت سیکرٹری خارجہ ملاقات کی منسوخی پر مایوسی ہوئی جبکہ بھارت نے مذاکرات کا موقع گنوا دیا جسے دنیا بھر نے دیکھا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن اور برابری کی بنیاد پر ہمسایہ ممالک سے تعلقات چاہتا ہے لیکن بھارت کی جانب سے سیکرٹری خارجہ کی سطح پر طے شدہ مذاکرات کی منسوخی پر افسوس ہوا اور بھارت نے مذاکرات کا موقع گنوا دیا جسے پوری دنیا نے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کے عوام نہ حل ہونے والے تنازعات میں گھرے رہنے کے باعث خوشحالی سے دور ہیں تاہم اب دو ہی راستے ہیں یا تو موجودہ مسائل کے ساتھ رہا جائے یا بات چیت کے ذریعے تنازعات کا خاتمہ کرتے ہوئے آگے بڑھا جائے کیونکہ پاکستان تنازعات کے حل، تجارتی تعلقات اور معاشی ترقی پر یقین رکھتا ہے جو قیام امن کے لئے انتہائی ضروری ہیں جبکہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پاکستان اہم آپریشن کر رہا ہے جس میں افغانستان سے اہم اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ 6 دہائیوں قبل اقوام متحدہ نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے قرار داد منظور کی تھی اور آج تک مقبوضہ کشمیر کے عوام ان قراردادوں پر عملدرآمد کے منتظر ہیں جبکہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ کشمیری عوام سے کئے گئے وعدوں پر عمل کرایا جائے کیونکہ مقبوضہ کمشیر کے عوام کئی دہائیوں سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار ہیں اور پاکستان بات چیت کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے تیار ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے افغانستان کے حوالے سے کہا کہ پاکستان افغانستان کے عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے اور نئی منتخب حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی دعوت دیتا ہے۔
فلسطین پراسرائیلی جارحیت سے متعلق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہیں، غزہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی خوش آئند ہیں تاہم غزہ کا محاصرہ ختم کروا کر فوری طور پر مسئلہ فلسطین کا نتیجہ خیز حل نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان متفق ہے کہ ہر قوم کو عالمی امن کے لئے کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے جبکہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن میں سب سے زیادہ فوجی بھیجنے والا ملک ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان ایٹمی عدم پھیلاؤ کے خلاف ہے اورخطے میں جاری ہتھیاروں کی دوڑ میں شریک نہیں جبکہ نیوکلئیر سیفٹی کے لئے پاکستان نے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی عالمی معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے اور حال میں مون سون بارشوں اور سیلاب کے باعث پاکستان میں سیکڑوں افراد جاں بحق اور لاکھوں متاثر ہوئے جبکہ سیلاب کے باعث فصلوں مویشیوں اور انفرااسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا، عالمی برادری کو دنیا بھر میں تیزی سے بدلتی موسمیاتی تبدیلی اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کے حوالے سے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے اور ترقی پذیر ممالک میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالےسے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔