امریکا میں نوکری سے نکالے جانے شخص نے اپنی خاتون ساتھی کا سر قلم کردیا
امریکی تحقیقاتی ادارے ’’ایف بی آئی ‘‘ نے قتل کے طریقۂ کار کی وجہ سے حملہ آور کے ماضی کی تحقیقات شروع کردی ہیں
FAISALABAD:
امریکی ریاست اوکلاہوما میں ایک شخص نے نوکری سے نکالے جانے پر اپنی ایک خاتون ساتھی کا سر قلم جبکہ دوسری کو زخمی کر دیا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست اوکلاہاما کے شہر مورے میں واقع ایک فیکٹری میں ''الٹن نولن'' نامی شخص نے نوکری سے نکالے جانے پر مشتعل ہوکر پہلے اپنی گاڑی دوسری گاڑی کو دے ماری اس کے بعد اس نے مرکزی دفتر میں داخل ہوکر چاقو سے پہلے ایک خاتون کا سر قلم کیا پھر دوسری پر حملہ کیا جس سے وہ زخمی ہوگئی ، اسی دوران فیکٹری کی سربراہ اور وہاں موجود پولیس اہلکار نے نولن پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگیا۔ حملہ آور اور اس کے حملے میں زخمی ہونے والی خاتون کو طبی امداد دی جارہی ہے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
فیکٹری ملازمین کا کہنا ہے کہ ایلٹن نولن نے اپنے ساتھ کام کرنے والے کئی افراد کو اسلام قبول کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کی تھی جس کی وجہ سے اسے اپنی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے۔ دوسری جانب مورے پولیس کے ترجمان سارجنٹ جیریمی لیوس کے مطابق آلٹن نولن کی جانب سے کیا گیا حملہ سوچی سمجھی سازش نظر نہیں آتا۔ ملازمین کے بیانات اور نولن کے قتل کرنے کے طریقۂ کار کی وجہ سے ایف بی آئی کو مدد کے لئے بلایا گیا ہے تاکہ نولن کے ماضی کے بارے میں تحقیقات کی جا سکیں۔
امریکی ریاست اوکلاہوما میں ایک شخص نے نوکری سے نکالے جانے پر اپنی ایک خاتون ساتھی کا سر قلم جبکہ دوسری کو زخمی کر دیا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست اوکلاہاما کے شہر مورے میں واقع ایک فیکٹری میں ''الٹن نولن'' نامی شخص نے نوکری سے نکالے جانے پر مشتعل ہوکر پہلے اپنی گاڑی دوسری گاڑی کو دے ماری اس کے بعد اس نے مرکزی دفتر میں داخل ہوکر چاقو سے پہلے ایک خاتون کا سر قلم کیا پھر دوسری پر حملہ کیا جس سے وہ زخمی ہوگئی ، اسی دوران فیکٹری کی سربراہ اور وہاں موجود پولیس اہلکار نے نولن پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگیا۔ حملہ آور اور اس کے حملے میں زخمی ہونے والی خاتون کو طبی امداد دی جارہی ہے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
فیکٹری ملازمین کا کہنا ہے کہ ایلٹن نولن نے اپنے ساتھ کام کرنے والے کئی افراد کو اسلام قبول کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کی تھی جس کی وجہ سے اسے اپنی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے۔ دوسری جانب مورے پولیس کے ترجمان سارجنٹ جیریمی لیوس کے مطابق آلٹن نولن کی جانب سے کیا گیا حملہ سوچی سمجھی سازش نظر نہیں آتا۔ ملازمین کے بیانات اور نولن کے قتل کرنے کے طریقۂ کار کی وجہ سے ایف بی آئی کو مدد کے لئے بلایا گیا ہے تاکہ نولن کے ماضی کے بارے میں تحقیقات کی جا سکیں۔