لاہور میں حمزہ شہباز کی تقریر کے دوران ’’گو نواز گو‘‘ کے نعرے
خاتون کے نعروں کی وجہ سے حمزہ شہباز کو اپنی تقریر مختصر کر کے تقریب سے جانا پڑا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف کی تقریر کے دوران اس وقت بد نظمی پیدا ہو گئی جب ایک خاتون نے کھڑے ہو کر ''گو نواز گو'' کے نعرے لگانا شروع کر دیئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حمزہ شہباز شریف کو لاہور کے الحمرہ ہال میں سیاحت کے حوالے سے منعقد پروگرام کی تقریب سے 11 بجے خطاب کے لئے آنا تھا لیکن وہ 2 گھنٹے کی تاخیر سے ایک بجے تقریب میں پہنچے اور جب حمزہ شہباز تقریر نے تقریر شروع کی تو ہال میں موجود ایک خاتون نے کھڑے ہو کو ''گو نواز گو'' کے نعرے لگانا شروع کر دیئے جس پر حمزہ شہباز کو اپنی تقریر مختصر کر کے تقریب سے جانا پڑا۔ اس کے بعد حمزہ شہباز جب ہال سے باہر جا رہے تھے تو پورا ہال ''گو نواز گو'' کے نعروں سے گونج اٹھا۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ ہم یہاں صبح 8 بجے سے بھوکے پیاسے بیٹھے ہیں نہ ہی ہمیں پانی اندر لے کر آنے کی اجازت ہے اور نہ ہی کھانے کی اشیاء، گرمی سے برا حال ہو گیا ہے اور حمزہ شہباز 2 گھنٹے کی تاخیر سے پہنچ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کو سیاحت کے موضوع پر گفتگو کرنی تھی لیکن وہ ادھر بھی اپنی سیاست چکماتے رہے اور دھرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے رہے جس پر شرکاء آپے سے ہار آ گئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حمزہ شہباز شریف کو لاہور کے الحمرہ ہال میں سیاحت کے حوالے سے منعقد پروگرام کی تقریب سے 11 بجے خطاب کے لئے آنا تھا لیکن وہ 2 گھنٹے کی تاخیر سے ایک بجے تقریب میں پہنچے اور جب حمزہ شہباز تقریر نے تقریر شروع کی تو ہال میں موجود ایک خاتون نے کھڑے ہو کو ''گو نواز گو'' کے نعرے لگانا شروع کر دیئے جس پر حمزہ شہباز کو اپنی تقریر مختصر کر کے تقریب سے جانا پڑا۔ اس کے بعد حمزہ شہباز جب ہال سے باہر جا رہے تھے تو پورا ہال ''گو نواز گو'' کے نعروں سے گونج اٹھا۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ ہم یہاں صبح 8 بجے سے بھوکے پیاسے بیٹھے ہیں نہ ہی ہمیں پانی اندر لے کر آنے کی اجازت ہے اور نہ ہی کھانے کی اشیاء، گرمی سے برا حال ہو گیا ہے اور حمزہ شہباز 2 گھنٹے کی تاخیر سے پہنچ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کو سیاحت کے موضوع پر گفتگو کرنی تھی لیکن وہ ادھر بھی اپنی سیاست چکماتے رہے اور دھرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے رہے جس پر شرکاء آپے سے ہار آ گئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔