عدالت کا وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت 11 اہم شخصیات کے خلاف مقدمہ درج کرنےکا حکم

عدالت نے تحریک انصاف کے مقدمہ میں دہشتگردی انسداد دہشتگردی کی دفعہ 7 بھی شامل کرنے کی استدعا منظور کرلی


ویب ڈیسک September 27, 2014
تھانہ سیکریٹریٹ میں درج مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 7 بھی شامل کی گئی ہے۔۔ فوٹو: فائل

عدالت نے وزیراعظم نواز شریف اور وزیر اعلٰی پنجاب شہباز شریف سمیت 11 اہم شخصیات کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے تحریک انصاف کی جانب سے وزیر اعظم سمیت 11 اہم شخصیات کے خلاف مقدمہ کے اندراج کی درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران وفاقی دارالحکومت کے تھانہ سیکریٹریٹ کی جانب سے جمع کرائی رپورٹ میں کہا گیا کہ وزیر اعظم سمیت دیگر افراد کا واقعے سے کوئی تعلق نہیں، اس سلسلے میں تحریک انصاف کی درخواست بدنیتی پر مبنی ہے، اس لئے اسے خارج کیا جائے۔ تحریک انصاف کے وکلا کا کہنا تھا کہ 30 اگست کی رات حکومت نے ریاستی مشینری اور پولیس کو ذاتی مفاد کےلئے استعمال کیا اور پورے آپریشن کی سربراہی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کی، پولیس نے عمران خان کے کنٹینر پر براہ راست فائرنگ کی ، وزیر دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ آپریشن کا فیصلہ وزیراعظم کی مشاورت سے ہوا۔

دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر ریلوے خواجہ آصف سمیت 11 شخصیات کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔ اس کے علاوہ عدالت نے تحریک انصاف کے مقدمہ میں دہشتگردی انسداد دہشتگردی کی دفعہ 7 بھی شامل کرنے کی استدعا منظور کرلی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں