کچھ لوازمات بقر عید کے۔۔۔ گوشت گلانے سے محفوظ کرنے تک

گھر والوں اور مہمانوں کو مزے دار اور نت نئے پکوانوں سے تواضع کرنا خواتین کی توجہ کا اہم مرکز ہوتا ہے ۔۔۔


سویرا فلک September 29, 2014
گھر والوں اور مہمانوں کو مزے دار اور نت نئے پکوانوں سے تواضع کرنا خواتین کی توجہ کا اہم مرکز ہوتا ہے۔ فوٹو: فائل

KO OLINA, HAWAII: عیدالاضحیٰ کی آمد آمد ہے۔ یہ تو سب ہی جانتے ہیں کہ اس تہوار پر خواتین کے کاموں میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ سب سے بڑا مسئلہ ان دنوں، گوشت کو سنبھالنا اور محفوظ کرنا ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ گھر والوں اور مہمانوں کو مزے دار اور نت نئے پکوانوں سے تواضع کرنا خواتین کی توجہ کا اہم مرکز ہوتا ہے۔ ایسے میں اگر جلدی یا بے دھیانی کے باعث گوشت صحیح طور پر نہ گلے، تو اچھی خاصی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے بقر عید کے ان دونوں چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہم آپ کی مدد کیے دیتے ہیں۔ تاکہ آپ اس بقرعید پر ان مسائل سے اچھی طرح نبرد آزما ہو کر اس خوشی کے موقع سے اچھی طرح لطف اندوز ہو سکیں۔

قربانی کے روز مرد حضرات گوشت بنوا کر خواتین کے حوالے کر دیتے ہیں۔ پھر یہ خواتین کا ذمہ ہوتا ہے کہ وہ بانٹنے اور گھر میں استعمال ہونے والے گوشت کے علیحدہ علیحدہ حصے کیسے تیار کرتی ہیں۔ اپنے گھر میں ہونے والی قربانی کے علاوہ پاس پڑوس اور رشتے داروں کے ہاں سے آنے والے حصے کو بھی ساتھ ساتھ سنبھالنا پڑتا ہے۔ ایسے میں خواتین کو چاہیے کہ ایک تو وہ بقرعید سے پہلے فریج اور ڈیپ فریزر کی اچھی طرح صفائی کر لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس میں گوشت فریز کرنے کی گنجائش موجود ہو۔ اس کے علاوہ مختلف اقسام و سائز کی تھیلیاں اور ہوا بند ڈبے بھی پہلے سے خرید لیے جائیں۔ آپ چاہیں تو المونیم فوائل سے بنے باکسز بھی استعمال کر سکتی ہیں۔



کوشش کریں کہ گوشت کو زیادہ دیر باہر کھلا ہوا نہ چھوڑیں اور اگر چھوڑنا پڑے، تو ان پر سرکے میں نچوڑا ہوا کپڑا ڈال دیں یا گوشت کو اس کپڑے میں لپیٹ دیں۔ بانٹنے والے پیکٹ جلد ازجلد بٹوا دیں۔ گھر کے لیے بھی بڑے بڑے پیکٹوں کے بہ جائے چھوٹے چھوٹے حصے بنائیں۔ ہر حصے کو ڈش کے لحاظ سے ترتیب دیں۔ جیسے بوٹی کباب کا گوشت، بریانی کا گوشت اور نہاری وغیرہ کے پیکٹس اور ان پر مارکر سے لکھتی جائیں۔ بڑا، چھوٹا، دنبہ اور اونٹ کا گوشت علیحدہ علیحدہ جگہ محفوظ کریں۔ بہ صورت دیگر پکاتے وقت آپ کو مختلف اقسام کے باعث ذائقے کے علاوہ گلاوٹ میں بھی مشکل پیش آسکتی ہے۔



آپ چاہیں تو گوشت پر نمک چھڑک کر بھی اسے شاپر میں محفوظ کر سکتی ہیں۔ اگر آپ کو نمک سے پاک گوشت چاہیے، تو ہلکا ہلکا سفید سرکہ لگا کر بھی گوشت کو لمبے عرصے تک محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ آپ چاہیں تو پسندوں اور قیموں کو دہی، نمک، لال مرچ، ادرک لہسن اور دھنیا پاؤڈر لگا کر میرنیٹ کر لیں اور پھر ڈبوں یا تھیلی میں محفوظ کر لیں۔ اب پکاتے وقت آپ کو صرف پیاز کا مسالا تیار کرنا ہو گا اور مسالا لگا گوشت شامل کرنا ہوگا۔ ادرک، لہسن بھی گوشت کو محفوظ رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ باربی کیو کے علاوہ آپ دیگر کسی بھی قسم کی ڈش کے لیے گوشت کو نمک اور ادرک لہسن کے ساتھ ابال کے ٹھنڈا کرنے کے بعد محفوظ کر سکتی ہیں۔ اس طرح اسے پکاتے وقت بھی سہولت رہے گی اور زیادہ وقت نہیں لگے گا۔



عموماً گھروں میں قربانی کے فوراً بعد کلیجی کی فرمائش کی جاتی ہے، اور جب پیش کی جائے تو سب شکایت کرتے ہیں کہ یہ تو سخت ہو رہی ہے۔ اس لیے ایک تو اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ کلیجی کو ڈھیر سارا پانی ڈال کر نہ پکائیں، کیوں کہ عموماً اس وجہ سے کلیجی سخت ہو جاتی ہے۔ دوم یہ کہ کلیجی میں نمک ہمیشہ آخر میں شامل کریں۔ بھنی ہوئی کلیجی کی ایک مزے دار اور آسان ترکیب پیش خدمت ہے۔ کلیجی کو دہی، ادرک لہسن، نمک، لال مرچ اور پسے ہوئے دھنیے کے ساتھ 15 منٹ کے لیے میرنیٹ کر لیں۔ تیل گرم کر کے ثابت زیرہ ڈال کر کڑکڑائیں اور میرنیٹ کی ہوئی کلیجی مع مسالے کے شامل کر لیں اور پھر ڈھک کر پکائیں، گل جائے تو بھون کر نمک، ہرا دھنیا اور ہری مرچیں ڈال کر پیش کریں۔



دیگر اقسام کے گوشت کو گلانے کے لیے کچے پپیتے سے بہترین کوئی شے نہیں۔ کچے پپیتے بیج نکال کر اسے چھلکوں سمیت بلینڈر میں تھوڑے سے پانی کے ساتھ پیس لیں اور آئسنگ کیوب ٹرے میں جما لیں۔ اس کے بعد اسے حسب ضرورت استعمال کریں۔ بہ صورت دیگر بازار میں دستیاب کَچری پاؤڈر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ خربوزے کے چھلکے سکھا کر پیس کے اس کا سفوف بنا کر بھی محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ یہ بھی گوشت گلانے میں معاون ہوتا ہے۔

ہمیں یقین ہے، اگر آپ بقرعید کے موقع پر ان تمام باتوں کا خیال رکھیں گی، تو ضرور آپ اپنے کاموں کو بہتر طریقے سے انجام دے سکیں گی اور ساتھ ہی کسی پریشانی یا افراتفری سے بھی دور رہیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں