وہ مرغا جو سر کٹنے کے بعد بھی اٹھارہ ماہ تک زندہ رہا
دنیا کا کوئی جانور ایسا نہیں کہ جس کا سرکاٹ دیے جانے پر بھی وہ زندہ رہ سکے ۔۔۔
دنیا کا کوئی جانور ایسا نہیں کہ جس کا سرکاٹ دیے جانے پر بھی وہ زندہ رہ سکے لیکن ایک امریکی مرغے نے اس بات کو غلط ثابت کردیا اور سرکٹنے کے بعد بھی معجزاتی طور پر ڈیڑھ سال تک زندہ رہا۔
یہ واقعہ ریاست کولوراڈو میں پیش آیا جہاں لائڈاولسن نامی شخص کے مرغے ''مائیک '' نے آج تک لوگوں کو حیرانی میں مبتلا کر رکھا ہے۔ لائڈ کے گھر پر اس کی ساس ملنے آرہی تھی اور وہ جانتا تھا کہ اسے مرغے کی گردن کا گوشت بہت پسند ہے۔ لائڈ نے احتیاط سے مرغے کی گردن کاٹنا چاہی لیکن اتفاق سے محض اوپر والا حصہ جس میں چونچ، آنکھیں اور سر کا کچھ حصہ شامل تھا کٹ گیا جب کہ باقی موجود رہا۔
اس صورت میں بھی مرغے کا زندہ رہنا بظاہر ناممکن تھا لیکن مائیک یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ایک دن گزرنے کے باوجود یہ زندہ تھا۔ مزید وقت گزرا تو اس نے اٹھ کر چلناپھرنا بھی شروع کردیا لیکن آنکھیں نہ ہونے کی وجہ سے یہ ادھر ادھر ٹکراتا پھرتا تھا۔ مائیک کو اس پر بڑا رحم آیا اور اس نے ایک باریک نالی کے ذریعے اس کی کھلی ہوئی گردن میں پانی کے قطرے ڈالے اور کچھ دانے بھی ڈالے، پھر یہ معمول بن گیا اور مرغے کو روزانہ اسی طرح سے خوراک دی جاتی رہی۔
جب سرکٹے مرغے کی شہرت بہت پھیل گئی تو لائڈ نے اسے کمائی کا ذریعہ بنالیا۔ وہ اسے شہر شہر لے کر جاتا اور اس پر ٹکٹ لگا کر ہزاروں ڈالر کمائے۔ عالمی شہرت یافتہ میگزین ''ٹائم'' نے اس مرغے پر مضمون بھی لکھا اور اس واقعے کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں بھی شامل کیا گیا۔ مرغے کی وفات کے بعد سے اب تک مقامی لوگ اس کی یاد میں سالانہ میلہ بھی لگاتے ہیں۔
یہ واقعہ ریاست کولوراڈو میں پیش آیا جہاں لائڈاولسن نامی شخص کے مرغے ''مائیک '' نے آج تک لوگوں کو حیرانی میں مبتلا کر رکھا ہے۔ لائڈ کے گھر پر اس کی ساس ملنے آرہی تھی اور وہ جانتا تھا کہ اسے مرغے کی گردن کا گوشت بہت پسند ہے۔ لائڈ نے احتیاط سے مرغے کی گردن کاٹنا چاہی لیکن اتفاق سے محض اوپر والا حصہ جس میں چونچ، آنکھیں اور سر کا کچھ حصہ شامل تھا کٹ گیا جب کہ باقی موجود رہا۔
اس صورت میں بھی مرغے کا زندہ رہنا بظاہر ناممکن تھا لیکن مائیک یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ایک دن گزرنے کے باوجود یہ زندہ تھا۔ مزید وقت گزرا تو اس نے اٹھ کر چلناپھرنا بھی شروع کردیا لیکن آنکھیں نہ ہونے کی وجہ سے یہ ادھر ادھر ٹکراتا پھرتا تھا۔ مائیک کو اس پر بڑا رحم آیا اور اس نے ایک باریک نالی کے ذریعے اس کی کھلی ہوئی گردن میں پانی کے قطرے ڈالے اور کچھ دانے بھی ڈالے، پھر یہ معمول بن گیا اور مرغے کو روزانہ اسی طرح سے خوراک دی جاتی رہی۔
جب سرکٹے مرغے کی شہرت بہت پھیل گئی تو لائڈ نے اسے کمائی کا ذریعہ بنالیا۔ وہ اسے شہر شہر لے کر جاتا اور اس پر ٹکٹ لگا کر ہزاروں ڈالر کمائے۔ عالمی شہرت یافتہ میگزین ''ٹائم'' نے اس مرغے پر مضمون بھی لکھا اور اس واقعے کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں بھی شامل کیا گیا۔ مرغے کی وفات کے بعد سے اب تک مقامی لوگ اس کی یاد میں سالانہ میلہ بھی لگاتے ہیں۔