مشکوک بولنگ ایکشن کے شبہہ میں محمد حفیظ پر بھی انگلیاں اٹھنی لگیں
مشکوک بولنگ ایکشن کے حوالے سے چیمپئنز لیگ کی پالیسی کے مطابق محمد حفیظ کو وارننگ لسٹ میں رکھا گیا ہے۔
محمد حفیظ کے بولنگ ایکشن کی رپورٹ نے پاکستان کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی،آسٹریلیا کیخلاف یواے ای میں سیریز کے دوران پابندی کی تلوار لٹکتی رہے گی، کمزور ورلڈ کپ پلان پر ایک اورکاری ضرب لگنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ سابق کرکٹرز اور شائقین نے پے درپے کارروائیوں کو سازش کا شاخسانہ قرار دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق چیمپئنز لیگ ٹوئنٹی20 میں شریک پاکستان کی ڈومیسٹک چیمپئن لاہورلائنز ٹیم کے کپتان محمد حفیظ کے بولنگ ایکشن پر امپائرز نے ہفتے کو اعتراض اٹھادیا تھا، جنوبی افریقی ڈولفنز کیخلاف میچ کے دوران امپائرز کماردھرما سینا اور ونیت کلکرنی نے ان کی بعض گیندیں مشکوک قرار دیتے ہوئے رپورٹ کردی تھی،ان کا کہنا تھا کہ آل رائونڈر گیند پھینکتے ہوئے ہاتھ روکتے ہیں، اسی میچ میں ڈولفنز کے بولر پرینیلان سبرائن کے ایکشن کو بھی قوانین کیخلاف قرار دیا گیا ہے، اس سے قبل لاہور لائنز کے عدنان رسول کی گیندوں پر بھی شکوک کا اظہار کیا گیا تھا۔
مشکوک بولنگ ایکشن کے حوالے سے چیمپئنز لیگ کی پالیسی کے مطابق محمد حفیظ کو وارننگ لسٹ میں رکھا گیا ہے، انھیں اگلے میچز میں بولنگ کی اجازت ہوگی لیکن ایکشن مشکوک ہونے کے بارے میں امپائرز نے دوبارہ رپورٹ کردی تو وہ حالیہ ٹورنامنٹ اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے تحت ہونے والے کسی بھی میچ میں بولنگ نہیں کرسکیں گے، آل رائونڈر اگر چاہیں تو اپنے ایکشن کے جائزے اور مدد کیلیے بی سی سی آئی کی اس مقصد کیلیے قائم خصوصی کمیٹی سے درخواست کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ محمد حفیظ کا ایکشن دوسری بار شکوک کی زد میں آیا ہے، جنوری 2005 میں آسٹریلیا میں کھیلی گئی ٹرائنگولر ون ڈے سیریز میں ویسٹ انڈیز کیخلاف برسبین میں کھیلے گئے میچ میں امپائرز روڈی کرٹزن اور پیٹر پارکر نے ان کی بعض گیندیں غیر قانونی ہونے کے بارے میں آئی سی سی کو رپورٹ کی تھی جس کے بعد انھیں اپنے بولنگ ایکشن کی درستگی کے عمل سے گزرنا پڑا تھا۔
چیمپئنز لیگ میں ایکشن رپورٹ کیے جانے کا انٹرنیشنل کرکٹ میں پابندی سے براہ راست کوئی تعلق نہیں تاہم آئی سی سی اس فیصلے کی بنیاد پر ان کے ایکشن کی جانچ کا فیصلہ کر سکتی ہے، یو اے ای میں آسٹریلیا کیخلاف آئندہ ماہ شیڈول سیریز سے قبل ہی آل رائونڈر اور پاکستان کیلیے خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے، گرین شرٹس کا ورلڈ کپ پلان بھی مزید کمزور ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
دوسری جانب حال ہی میں سامنے آنے والی کارروائیوں کو شائقین اور بیشتر سابق کرکٹرز پاکستان کرکٹ کیخلاف سازش قرار دے رہے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ پرینیلان سبرائن کے ایکشن پر شکوک کا اظہار رسمی کارروائی سے زیادہ نہیں کیونکہ ڈولفنزکا چیمپئنز لیگ میں سفر تمام ہوچکا، محمد حفیظ کو پرتھ اسکورچرز کیخلاف میچ کے بعد سیمی فائنل میں رسائی کی صورت میں بھی ٹیم کی قیادت کرنا ہوگی، کئی برس تسلسل کیساتھ عمدہ کارکردگی کے نتیجے میں ورلڈ نمبر ون بننے والے بولر سعیداجمل کا ایکشن یک دم اتنا قابل اعتراض کیسے ہوگیا؟
آل رائونڈرز میں سر فہرست محمد حفیظ بھی ایک عرصہ سے بولنگ کررہے ہیں،اب ورلڈ کپ سے قبل ان کو بھی شکوک کی زد میں لایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے ''ایکسپریس '' سے بات کرتے ہوئے سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ بگ تھری کے سازشی پینترے نظر آنے لگے ہیں، عالمی کرکٹ پر اجارہ داری کیلیے اپنا بھرم بنائے رکھنے کی خاطر مختلف اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، حریف ٹیموں کوکمزور رکھنے میں ہی 3 بڑوں کا فائدہ ہے، ورلڈ نمبر ون بولر اور آل رائونڈر دونوں کو ہدف بنایا جانا پاکستان کرکٹ کیخلاف سازش ہے، اس کے بعد دیگر ملکوں کے بولرز کی بھی باری آئے گی،دوسری ٹیموں کے کمزور ہونے سے بگ تھری کیلیے خود کو ٹاپ پر رکھنے کا راستہ آسان ہوجائے گا۔
رینکنگ بہتر رہی تو آئی سی سی کے بڑے ریونیو پر ہاتھ صاف کرنے کا منصوبہ جاری رکھنے میں بھی کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔ ذکا اشرف نے کہا کہ سعید اجمل کا ایکشن 2009 میں بھی رپورٹ کیا گیا تو پی سی بی نے سخت موقف اختیار کیا جس کا نتیجہ تھا کہ آف اسپنر کلیئر بھی ہوگئے،اس بار تو الٹا ملک بھر میں بولرز کیخلاف آپریشن کلین اپ شروع کردیا ہے،اس طرح کی کارروائیوں سے ہم دنیا کو اپنی کرکٹ پر شکوک کے اظہار کے مزید مواقع دے رہے ہیں۔
سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ اجارہ داری برقرار رکھنے کیلیے ''بگ تھری''کی چال بازیاں سامنے آنے لگیں، ورلڈ نمبر ون بولر سعید اجمل کے بعد آل رائونڈر کو بھی نشانہ بنایا گیا،آئی سی سی پر تسلط جمانے والے ملک دیگر ٹیموں کی قوت کم کرکے اپنی عالمی رینکنگ اور ریونیو پر ہاتھ صاف کرنے کے مواقع برقرار رکھنا چاہتے ہیں، بورڈ نے ناانصافی پر سخت موقف اختیار کرنے کے بجائے اپنے ہی بولرز کیخلاف آپریشن کلین اپ شروع کرکے دنیا کو خود ہی شکوک کے اظہار کا موقع فراہم کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق چیمپئنز لیگ ٹوئنٹی20 میں شریک پاکستان کی ڈومیسٹک چیمپئن لاہورلائنز ٹیم کے کپتان محمد حفیظ کے بولنگ ایکشن پر امپائرز نے ہفتے کو اعتراض اٹھادیا تھا، جنوبی افریقی ڈولفنز کیخلاف میچ کے دوران امپائرز کماردھرما سینا اور ونیت کلکرنی نے ان کی بعض گیندیں مشکوک قرار دیتے ہوئے رپورٹ کردی تھی،ان کا کہنا تھا کہ آل رائونڈر گیند پھینکتے ہوئے ہاتھ روکتے ہیں، اسی میچ میں ڈولفنز کے بولر پرینیلان سبرائن کے ایکشن کو بھی قوانین کیخلاف قرار دیا گیا ہے، اس سے قبل لاہور لائنز کے عدنان رسول کی گیندوں پر بھی شکوک کا اظہار کیا گیا تھا۔
مشکوک بولنگ ایکشن کے حوالے سے چیمپئنز لیگ کی پالیسی کے مطابق محمد حفیظ کو وارننگ لسٹ میں رکھا گیا ہے، انھیں اگلے میچز میں بولنگ کی اجازت ہوگی لیکن ایکشن مشکوک ہونے کے بارے میں امپائرز نے دوبارہ رپورٹ کردی تو وہ حالیہ ٹورنامنٹ اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے تحت ہونے والے کسی بھی میچ میں بولنگ نہیں کرسکیں گے، آل رائونڈر اگر چاہیں تو اپنے ایکشن کے جائزے اور مدد کیلیے بی سی سی آئی کی اس مقصد کیلیے قائم خصوصی کمیٹی سے درخواست کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ محمد حفیظ کا ایکشن دوسری بار شکوک کی زد میں آیا ہے، جنوری 2005 میں آسٹریلیا میں کھیلی گئی ٹرائنگولر ون ڈے سیریز میں ویسٹ انڈیز کیخلاف برسبین میں کھیلے گئے میچ میں امپائرز روڈی کرٹزن اور پیٹر پارکر نے ان کی بعض گیندیں غیر قانونی ہونے کے بارے میں آئی سی سی کو رپورٹ کی تھی جس کے بعد انھیں اپنے بولنگ ایکشن کی درستگی کے عمل سے گزرنا پڑا تھا۔
چیمپئنز لیگ میں ایکشن رپورٹ کیے جانے کا انٹرنیشنل کرکٹ میں پابندی سے براہ راست کوئی تعلق نہیں تاہم آئی سی سی اس فیصلے کی بنیاد پر ان کے ایکشن کی جانچ کا فیصلہ کر سکتی ہے، یو اے ای میں آسٹریلیا کیخلاف آئندہ ماہ شیڈول سیریز سے قبل ہی آل رائونڈر اور پاکستان کیلیے خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے، گرین شرٹس کا ورلڈ کپ پلان بھی مزید کمزور ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
دوسری جانب حال ہی میں سامنے آنے والی کارروائیوں کو شائقین اور بیشتر سابق کرکٹرز پاکستان کرکٹ کیخلاف سازش قرار دے رہے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ پرینیلان سبرائن کے ایکشن پر شکوک کا اظہار رسمی کارروائی سے زیادہ نہیں کیونکہ ڈولفنزکا چیمپئنز لیگ میں سفر تمام ہوچکا، محمد حفیظ کو پرتھ اسکورچرز کیخلاف میچ کے بعد سیمی فائنل میں رسائی کی صورت میں بھی ٹیم کی قیادت کرنا ہوگی، کئی برس تسلسل کیساتھ عمدہ کارکردگی کے نتیجے میں ورلڈ نمبر ون بننے والے بولر سعیداجمل کا ایکشن یک دم اتنا قابل اعتراض کیسے ہوگیا؟
آل رائونڈرز میں سر فہرست محمد حفیظ بھی ایک عرصہ سے بولنگ کررہے ہیں،اب ورلڈ کپ سے قبل ان کو بھی شکوک کی زد میں لایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے ''ایکسپریس '' سے بات کرتے ہوئے سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ بگ تھری کے سازشی پینترے نظر آنے لگے ہیں، عالمی کرکٹ پر اجارہ داری کیلیے اپنا بھرم بنائے رکھنے کی خاطر مختلف اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، حریف ٹیموں کوکمزور رکھنے میں ہی 3 بڑوں کا فائدہ ہے، ورلڈ نمبر ون بولر اور آل رائونڈر دونوں کو ہدف بنایا جانا پاکستان کرکٹ کیخلاف سازش ہے، اس کے بعد دیگر ملکوں کے بولرز کی بھی باری آئے گی،دوسری ٹیموں کے کمزور ہونے سے بگ تھری کیلیے خود کو ٹاپ پر رکھنے کا راستہ آسان ہوجائے گا۔
رینکنگ بہتر رہی تو آئی سی سی کے بڑے ریونیو پر ہاتھ صاف کرنے کا منصوبہ جاری رکھنے میں بھی کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔ ذکا اشرف نے کہا کہ سعید اجمل کا ایکشن 2009 میں بھی رپورٹ کیا گیا تو پی سی بی نے سخت موقف اختیار کیا جس کا نتیجہ تھا کہ آف اسپنر کلیئر بھی ہوگئے،اس بار تو الٹا ملک بھر میں بولرز کیخلاف آپریشن کلین اپ شروع کردیا ہے،اس طرح کی کارروائیوں سے ہم دنیا کو اپنی کرکٹ پر شکوک کے اظہار کے مزید مواقع دے رہے ہیں۔
سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ اجارہ داری برقرار رکھنے کیلیے ''بگ تھری''کی چال بازیاں سامنے آنے لگیں، ورلڈ نمبر ون بولر سعید اجمل کے بعد آل رائونڈر کو بھی نشانہ بنایا گیا،آئی سی سی پر تسلط جمانے والے ملک دیگر ٹیموں کی قوت کم کرکے اپنی عالمی رینکنگ اور ریونیو پر ہاتھ صاف کرنے کے مواقع برقرار رکھنا چاہتے ہیں، بورڈ نے ناانصافی پر سخت موقف اختیار کرنے کے بجائے اپنے ہی بولرز کیخلاف آپریشن کلین اپ شروع کرکے دنیا کو خود ہی شکوک کے اظہار کا موقع فراہم کردیا گیا۔