وزیراعظم نااہلی کیس سپریم کورٹ نے لارجر بنچ بنانے کی درخواست مسترد کردی

لوگ اپنی سمجھ کے مطابق عدالت کو چلانا چاہتے ہیں، جسٹس جواد ایس خواجہ

وزیراعظم کے بیان کے حوالے سے آئین کے آرٹیکل 68 اور 69 کا جائزہ لے رہے ہیں، جسٹس مشیر عالم۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے وزیراعظم نااہلی کیس میں لارجر بنچ بنانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نا اہلی کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے کی جس میں تحریک انصاف کے وکیل عرفان قادر نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم نواز شریف نے قومی اسمبلی کے فلور پر قوم سے جھوٹ بولا لہذا انھیں نااہل قرار دیا جائے، وزیراعظم نے پہلے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مدد طلب کی اور پھر مکر گئے، پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد بھی وزیراعظم نے غلط بیانی سے کام لیا لہذا معاملے کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کا لارجر بنچ تشکیل دیا جائے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ لارجر بنچ کی تشکیل چیف جسٹس کی صوابدید ہے، اگر کوئی چاہتا ہے تو چیف جسٹس کو درخواست دے۔

تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ عدالت ارکان اسمبلی کو غلط بیانی پر نا اہل قرار دے چکی ہے اور وزیراعظم کی غلط بیانی کے حوالے سے آئی ایس پی آر کا بیان ریکارڈ پر ہے، جس پر جسٹس جواد کا کہنا تھا کہ لوگ اپنی سمجھ کے مطابق عدالت کو چلانا چاہتے ہیں، آپ کیا چاہتے ہیں کہ ہم وزیراعظم کی نا ایلی کے لئے ٹرائل کریں جب کہ جسٹس مشیرعالم کا کہنا تھا کہ وکلاء آئین کے آرٹیکل 68 اور 69 کا جائزہ لے رہے ہیں۔ عدالت نے وزیراعظم نا اہلی کیس میں سپریم کورٹ کا لارجر بنچ بنانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔
Load Next Story