سیکریٹ فنڈ کیس سپریم کورٹ کی اٹارنی جنرل کو تحریری وارننگ
عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی
سپریم کورٹ نے وزارت اطلاعات سیکریٹ فنڈ کیس میں بار بار مداخلت کرنے پر اٹارنی جنرل کو تحریری وارننگ جاری کردی۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے وزارت اطلاعات کے سیکرٹ فنڈ کیس کی سماعت کی۔
صحافی ابصارعالم نے وزرات اطلاعات کے چار ارب اٹھارہ کروڑ روپے کے حوالےسے عدالت کو معلومات فراہم کیں۔ اٹارنی جنرل نے مداخلت کی کوشش کی جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں بیٹھنے کی بھی ہدایت کی۔
دوسری بار مداخلت پر روکاگیا تو اٹارنی جنرل نے جسٹس جواد سے استفسار کیا کہ کیا اٹارنی جنرل کو سنے جانے کا حق نہیں، اس پر جسٹس جواد نےکہا کہ آپ کا کام خاموشی سے بیٹھ کر نوٹس لینا ہے اور آپ اپنی باری پر بولیں۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ابصار عالم بتائیں کہ یہ چالیس کروڑ ہیں، چار ارب نہیں۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا وزارت اطلاعات نے اپنے کاغذات میں چار ارب لکھا ہے،عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے وزارت اطلاعات کے سیکرٹ فنڈ کیس کی سماعت کی۔
صحافی ابصارعالم نے وزرات اطلاعات کے چار ارب اٹھارہ کروڑ روپے کے حوالےسے عدالت کو معلومات فراہم کیں۔ اٹارنی جنرل نے مداخلت کی کوشش کی جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں بیٹھنے کی بھی ہدایت کی۔
دوسری بار مداخلت پر روکاگیا تو اٹارنی جنرل نے جسٹس جواد سے استفسار کیا کہ کیا اٹارنی جنرل کو سنے جانے کا حق نہیں، اس پر جسٹس جواد نےکہا کہ آپ کا کام خاموشی سے بیٹھ کر نوٹس لینا ہے اور آپ اپنی باری پر بولیں۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ابصار عالم بتائیں کہ یہ چالیس کروڑ ہیں، چار ارب نہیں۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا وزارت اطلاعات نے اپنے کاغذات میں چار ارب لکھا ہے،عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔