نہ پیٹرول اورنہ ہی آواز لطف اٹھایئے ایک پہیے والی بائیک کا

دلچسپ بات یہ ہے کہ برطانیہ کے شہروں لندن، برمنگھم،مانچسٹر اور لیورپول میں اسے ڈاک کی ترسیل کے لیے استعمال کیا جارہا ہے


September 29, 2014
یہ سستی، چھوٹی اور جدید بائیک ہے اور اسے چلانے کے لیے ہینڈل کی ضرورت نہیں۔ فوٹو بی بی سی

ٹیکنالوجی کی ترقی کاروں اور موٹر سائیکلوں میں نت نئی تبدیلیاں لا کر ایک طرف تو سفر کو آسان بنا رہی ہے تو وہیں ان کا سائزبھی چھوٹا کیا جارہا ہے اوراب دو کے بعد ایک پہیے والی الیکٹرک موٹر سائیکل بھی متعارف کرا دی گئی ہے۔

امریکی اور برطانوی کمپنی نے ''الیکٹرک یونی سائیکل'' کو متعارف کرا دیا ہے جسے گائروسکوپ ٹیکنالوجی کا شاہکار قرار دیا جارہا ہے،یہ سستی، چھوٹی اور جدید بائیک ہے اور اسے چلانے کے لیے ہینڈل کی ضرورت نہیں بلکہ اس کے پہیے ہی دونوں کام کرتے ہیں یعنی پہیےبائک کو چلاتے بھی ہیں اور اس کی رفتار کو کنٹرول بھی کرتے ہیں، اس میں لگا انٹرنل اسٹیبلائزر اس بائیک کو 12 کلومیٹر کی رفتار تک چلاتا ہے،عام طور پر لوگ چھوٹے اور مختصر سفر کے لئے اس کا استعمال کر رہے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ برطانیہ کے شہروں لندن، برمنگھم،مانچسٹر اور لیورپول میں اسے ڈاک کی ترسیل کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، اس بائیک کا ایک بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ آپ کے ہاتھ آزاد ہوتے ہیں چاہیں تو کوئی سامان پکڑ لیں اور دل کرے تو موبائل فون استعمال کریں۔ جب آپ اس کی رفتار تیز کرنا ہو تو اپنا وزن آگے کی طرف کردیں اور جب آپ دھیمی رفتار سے چلنا چاہتے ہوں تو وزن پیچھےکی طرف کردیں،یہ ایکسیلیٹر کا کام دے گا۔

الیکٹرک بائیک میں لگی بیٹری بائیکرکو 45 کلومیٹرتک لے جاتا ہے،اس میں ایسا سسٹم بھی ہے کہ بائیک کو ڈھلوان سطح کی طرف چلاتے ہوئے آپ اس کو ری چارج کر سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں