محراب

اﷲ کے ناپسندیدہ لوگ

’’اﷲ تعالیٰ سرکشوں کو ہرگز پسند نہیں کرتا۔‘‘ (النحل۔32) فوٹو فائل

''اﷲ تعالیٰ زیادتی کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔'' (البقرہ۔190)

''تو اﷲ تعالیٰ بھی کافروں کو دوست نہیں رکھتا۔'' (آل عمران۔32)

''اور اﷲ تعالیٰ ظالموں کو دوست نہیں رکھتا۔'' (آل عمران۔57)

''اﷲ تکبر کرنے والے، بڑائی مارنے والے کو دوست نہیں رکھتا۔'' (النساء۔36 )

٭ اﷲ تعالیٰ خیانت کرنے والے اور جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔'' (النساء۔107)

٭ ''اور اﷲ تعالیٰ فساد کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔'' (النساء۔64)

''اﷲ تعالیٰ حد سے بڑھنے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔'' (المائدہ۔87)

''اور بے جا باتیں مت اڑانا کہ اﷲ تعالیٰ بے جا اڑانے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔'' (انعام ۔141)

''کچھ شک نہیں کہ اﷲ تعالیٰ دغا بازوں کو دوست نہیں رکھتا۔'' (انفال۔58)


''اﷲ تعالیٰ سرکشوں کو ہرگز پسند نہیں کرتا۔'' (النحل۔32)

''بے شک! اﷲ تعالیٰ کسی خیانت کرنے والے اور کفران نعمت کرنے والے کو دوست نہیں رکھتا۔'' (الحج۔38)

''اﷲ تعالیٰ اترانے والوں کو پسند نہیں کرتا۔'' (القصص۔76)

حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ایک مرتبہ حضرت عزرائیل علیہ السلام سے فرمایا کہ میں وہ منظر دیکھنا چاہتا ہوں جب تم اﷲ تعالیٰ کے نافرمان و ناپسندیدہ شخص کی روح قبض کرتے ہو۔

انبیائے کرام کی قوت مشاہدہ انتہائی غیر معمولی ہوتی ہے اور پھر حضرت ابراہیم علیہ السلام تو وہ شخص تھے آگ میں ڈالے جاتے وقت بھی نہیں گھبرائے تھے۔

ان سے حضرت عزرائیل علیہ السلام نے کہا کہ آپ میں تاب نظارہ نہیں ہے، آپ برداشت نہیں کرسکیں گے، لیکن جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اصرار کیا تو حضرت عزرائیل علیہ السلام نے فرمایا، اپنے پیچھے دیکھو۔ حضرت ابراہیم نے دیکھا اور بے ہوش ہوکر گر پڑے۔

کافی دیر بعد ہوش آیا تو حضرت عزرائیل علیہ السلام نے بتایا کہ آپ کو تو میں نے ابھی صرف وہ شکل اور وہ حلیہ دکھایا تھا جس شکل میں، میں لوگوں کی روح قبض کرتا ہوں اور یہ اذیت تو اس اذیت کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں جو میں جان نکالتے وقت نافرمانوں کو دیتا ہوں۔

حدیث شریف میں آتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ کے ناپسندیدہ اور نافرمان لوگوں کو قبر میں قیامت تک جو سانپ ڈستے رہیں گے، ان میں سے اگر ایک بھی زمین پر اپنی پھنکار ماردے تو قیامت تک زمین پر گھاس نہیں اگے گی اور قبر ان پر ایسے تنگ ہوتی ہے کہ ان کی پسلیاں ایک دوسرے میں ایسے پیوست ہوجاتی ہیں جیسے دو ہاتھوں کی انگلیاں ایک دوسرے میں مل جاتی ہیں۔

آج دنیا کی چند روزہ زندگی نے ہمیں فریب دیا اور گانا بجانا، بے حیائی، دھوکا دہی، جھوٹ، ناچ اور گانے کو شیطان نے ہماری نگاہ میں دلچسپ اور پرلطف کرکے دکھادیا۔ یہ تو سراسر خسارے کا سودا ہے۔ اس میں اﷲ کی نافرمانی ہے جس کی روز حشر بہت بڑی سزا ملے گی۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو سچی توبہ کرنے اور اس پر قائم رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
Load Next Story